حجرہ شاہ مقیم ( رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کے ٹریک کی مرمت کیلئے رائے ونڈ ورکشاپ کی بحالی زیر غور ہے ،عید کے فوری بعد خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بحال کیا جائے گا اور موسی پاک ایکسپریس کو ڈیرہ غازی خان تک چلایا جائے گا تاکہ ملک کے دوردراز علاقوں کے پسماندہ لوگ بھی ریل کے سستے اور آرام دہ سفر سے مستفید ہو سکیں.
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے مزدوروں پاکستان ریلوے کا اہم حصہ ہیں ان کا استحصال کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان ریلوے کی نجکاری کو رکوانے کیلئے وہ کارکنوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ریلوے ایمپلائز پریم یونین سی بی اے کے مرکزی صدر شیخ محمد انور اور سینئر نائب صدر عبدالقیوم اعوان کی سربراہی میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا .
اس موقع پر شیخ محمد انور نے ریلوے کا قلم دان سنبھالنے پر انہیںمبارکباد دی اور ریلوے ملازمین کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت کا ریل کی نجکاری کا منصوبہ قومی مفاد میں نہیں،وزیر ریلوے نے پریم یونین کے تمام مسائل توجہ سے سنے اور انکے حل کی یقین دہانی کرواتے ہوئے موقع پر موجود چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامر علی بلوچ کو ہدایت کی کہ ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی کو یقینی بنائیں اور ٹی اے کی ادائیگی بھی جلدازجلد کرنے کی کوشش کریں.
شیخ محمد انور نے این این آئی کومزید بتایا کہ انہوں نے وزیر ریلوے کواس نظام کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ملازمین کو سنگین صورتحال سے دوچار کرنے والے مسائل بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طرف تو ایم پی ون سکیل پر ریٹائرڈ افسران کو بھاری معاوضوں پر بھرتی کیا جارہا ہے اور دوسری طرف برائے نام تنخواہ لینے والے ٹی ایل اے ملازمین کو برطرف اور پوسٹوں کو ختم کیا جا رہا ہے .
جبکہ پوموشنوں کا سلسلہ روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملازمین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے، جس پر وزیر ریلوے نے کہا کہ ملازمین اور مزدوروں کا استحصال کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، جلد آپ کو اچھی نوید مل جائے گی۔