لاہور(رپورٹنگ آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے سندھ حکومت کی جانب سے کاروبار پرنئی پابندیاں عائد کرنے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید مالی مشکلات سے دوچار تاجر اس طرح کے یکطرفہ فیصلوں کے متحمل نہیں ہو سکتے،وفاقی اورصوبائی حکومتیں فوری طور پر فوکل پرسن مقرر کریں جوکورونا کی صورتحال کے حوالے سے تا جرتنظیموں سے مشاورت کریں اور اتفاق رائے سے فیصلے کئے جائیں ۔
اپنے ایک بیان میںاشرف بھٹی نے کہا کہ پورے ملک میں ہر طرح کی سرگرمیاںجاری ہیں لیکن حکومتوں کازورصرف چھوٹے کاروبار بندکرانے پر ہوتا ہے،تاجرطبقہ گزشتہ دوسال سے لاک ڈائون کے نام پر قربانی دے رہا ہے لیکن اب ہماری ہمت جواب دے گئی ہے ،اگرحکومت نے یکطرفہ فیصلے کرنے ہیں تو ہم آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرنے پرمجبورہو جائیں گے ۔ اشرف بھٹی نے کہاکہ تاجر طبقہ نہ صرف اربوںروپے کے ٹیکسوں کی ادائیگی کر رہاہے بلکہ اس کے ساتھ لاکھوں افرادکو روزگار کی فراہمی کوبھی یقینی بنارہاہے لیکن حیرت ہے کہ ہمیں اعتماد میں لے کر فیصلے تو دور کی بات مشاورت بھی نہیں کی جاتی ۔
مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت کاروبار پر نئی پابندیوں کے حوالے سے تاجرتنظیموں کواعتمادمیں لے کر فیصلے کرے تاکہ کورونا وباء میں محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ کاروبار کو بھی چلایاجا سکے بصورت دیگر تاجرطبقے کا دیوالیہ نکل جائے گا۔