اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے تمام وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر، وفاقی وزراء منصوبہ بندی اورسائنس و ٹیکنالوجی کو انرجی کنزرویشن بلڈنگ کوڈ 2023 (ECBCـ2023) کے ان کے متعلقہ ڈومین کے تحت عمارتی قوانین میں نفاذ کیلئے مراسلات لکھ دئیے ہیں۔
مراسلے میں وفاقی وزیراویس لغاری نے توانائی کے مؤثر استعمال کے فروغ اور اس کے ضیاع کو کم کرنے کیلئے ان ضوابط کے نفاذ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہاکہ عمارتوں میں بجلی کے غیر مؤثر استعمال کے باعث بجلی کے بلوں میں غیر ضروری اضافہ ہوتا ہے.
اسی طرح، گرمیوں کے شدید موسم میں 60 سے 80 گھنٹوں کے لوڈ مینجمنٹ کیلئے پاور سیکٹر کو کئی مہنگے پاور پلانٹس برقرار رکھنے پڑتے ہیں جو سال کے زیادہ تر حصے میں کم طلب کی وجہ سے غیر فعال رہتے ہیں اس کے نتیجے میں ”کپیسٹی پیمنٹس”اور دیگر متعلقہ ادائیگیاں بجلی کے مجموعی ٹیرف میں شامل ہو جاتی ہیں۔
مراسلے کے مطابق توانائی کی بچت والی عمارتیں سردیوں میں حرارت کی طلب کو کم کرکے ملک میں قدرتی گیس کے استعمال میں کمی کا باعث بنیں گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگے پاور پلانٹس کو برقرار رکھنے کی بڑی وجہ ”پیک مینجمنٹ”ہے، اور بلڈنگ کوڈ 2023 کے نفاذ سے بجلی کے شعبے میں آپریشنل اخراجات کم ہوں گے اور توانائی کے موثر استعمال سے پیک ڈیمانڈ میں بھی کمی آئیگی۔
اپنے مراسلے میں وفاقی وزیر نے پاور سیکٹر کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے اور تعمیراتی شعبے میں توانائی کی بچت کے ذریعے معیشت کو فروغ دینے کیلئے دو جہتی حکمت عملی تجویز کی ہے۔جس میں ایک متعلقہ ترقیاتی حکام، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز، میونسپلٹیز، اور مقامی حکومتوں کی جانب سے موجودہ ضمنی قوانین پر نظرثانی اوردوسرا سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں ان کوڈز کا انضمام شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ان قوانین کے نفاذ سے آپریشنل اخراجات میں کمی آئے گی اور پائیدار ترقی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے اپنے مراسلے میں وفاقی کابینہ اور قومی اقتصادی کونسل کی جانب سے ECBCـ2023 کی منظوری کا حوالہ بھی دیا۔ عوام الناس کی معلومات اور فائدے کیلئے، ECBCـ2023 کے مکمل ضوابط نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن اتھارٹی کی ویب سائٹ ]https://neeca.gov.pk/Download(https://neeca.gov.pk/Download) پر دستیاب ہیں۔