جعفر بن یار۔۔
وزیر اعلٰی پنجاب میاں حمزہ شہباز شریف نے اقتدار میں آتے ہی قومی خزانے کو بے دریغ لٹانا شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق 28 مارچ کو سابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے استعفے دیدیا جو یکم اپریل 2022 کو منظور ہوگیا۔
عثمان بزدار کے استعفے کے بعد پنجاب میں میاں حمزہ شہباز شریف نے خود کو وزیر اعلٰی پنجاب سمجھنا شروع کردیا اور پہلے مقامی ہوٹل میں اور بعد ازاں گورنر ہاوس میں عہدے کا حلف لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کے مستعفی ہونے کے بعد حمزہ شہباز شریف نے بہت سے حکومتی معاملات اپنے ہاتھ میں لے لئے تھے۔اور کلب روڈ اور شاہراہ قائداعظم سمیت دیگر مقامات پر واقع وزیر اعلٰی ہاوسز کی تزئین وزیر پر خصوصی توجہ دینا شروع کردی۔
بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلٰی پنجاب کی ہدایات پر سول سیکرٹریٹ میں واقع سی ایم آفس کی خوبصورتی اور ردوبدل کے لئے 3 کروڑ 32 لاکھ روپے کا ٹینڈر دیا گیا اور تعمیراتی کام تیزی کے ساتھ شروع کردیا گیا۔
سول ورک اور رینوویشن بلڈنگز ڈویژن نمبر 2 لاہور کے ایکسئن فیصل سعید کررہے ہیں جن کے سپرنٹنڈنٹ انجنئیر عصمت ڈھلوں اور چیف انجنئیر زبیر لطیف ہیں۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا یے کہ وزیر اعلٰی پنجاب سول سیکریرٹ میں واقع اپنے دفتر کی بیوٹیفکیشن وغیرہ پر خرچ کرنے کے لئے صرف 3 کروڑ 32 لاکھ روپے پر ہی اکتفا نہیں کررہے بلکہ کام کا سکوپ تبدیل کرتے ہوئے لاگت میں مزید کئی کروڑ روپے کا اضافہ کیا جارہا ہے۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری ویلفیئر ایس اینڈ جی اے ڈی مبین الٰہی نے سول سیکریرٹ میں سی ایم آفس کی
ایڈیشن آلٹریشن کی تصدیق کی ہے۔
جبکہ متعلقہ ایکسئن بلڈنگز فیصل سعید نے بھی سی ایم آفس کی مرمت، تزئین وآرائش اور سکوپ آف ورک میں تبدیلی کی تصدیق کی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ سکوپ آف ورک میں تبدیلی سے لاگت میں اضافہ ہوگیا ہے