شہباز اکمل جندران۔۔۔
نئے پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے حلقہ میانوالی میں کرپشن کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا۔
ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سرگودھا اور خوشاب اضلاع میں بڑے تعمیراتی منصوبوں کو مبینہ طورپر زیادہ سے زیادہ کمیشن کھانے کے لئے غیرقانونی طور پر ٹکڑوں میں بانٹ دیا۔
سنٹرل ڈویلپنٹ ورکنگ پارٹی نے سرگودھا، خوشاب، میانوالی 56 کلومیٹر طویل روڈ کی تعمیر کے لئے 2 جون2021 کو 7 ارب 78 کروڑ روپے کی منظوری دی جبکہ رواں مالی سال کے دوران منصوبے کے لئے 4 ارب روپے مختص کر دیئے۔
تاہم چیف انجنئیر ہائی ویز نارتھ پنجاب وسیم طارق اور متعلقہ سپرنٹنڈنٹ انجنئیر اور ایگزیکیٹو انجنئیر نے اس سنگل منصوبے کو تین حصوں میں Splitکرکے قومی خزانے کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کی سعی شروع کر دی ہے۔
اسی طرح سنٹرل ڈویلپنٹ ورکنگ پارٹی نے سالم سے سرگودھا، براستہ بھلوال 47 کلومیٹر طویل روڈ کی تعمیر کے لئے 2 جون2021 کو 5ارب 70 کروڑ روپے کی منظوری دی جبکہ رواں مالی سال کے دوران منصوبے کے لئے 3 ارب 20 کروڑ روپے منصوبے کے لئے مختص کر دیئے گئے ہیں۔
تاہم چیف انجنئیر ہائی ویز نارتھ پنجاب وسیم طارق اور متعلقہ سپرنٹنڈنٹ انجنئیر اور ایگزیکیٹو انجنئیر نے اس سنگل منصوبے کو بھی تین حصوں میں Splitکرکے قومی خزانے کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کی سعی شروع کر دی ہے اور سپلٹ شدہ الگ الگ گروپوں کے لئے ٹینڈر کی تاریخیں 26 اگست مقرر کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیف انجنئیر وسیم طارق اگلے ماہ ملازمت سے ریٹائرڈ ہونے جارہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ سے پہلے دونوں منصوبوں کی الاٹمنٹ مکمل کرکے جائیں۔کیونکہ ایسی صورت میں محض کمیشن کی مد میں انہیں کئی کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ انہوں نے PPRA رولز کے رول 9 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے منصوبوں کو چھوٹے چھوٹے گروپوں میں تقسیم کیا اور پیپرا رولز کے رول 16 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے منصوبوں کے لیئے ۔تعلقہ فرموں کی پڑی کوالیفیکیشن بھی نہیں کی۔
زرائع کے مطابق بڑے منصوبوں کو سنگل کنٹریکٹر کو الاٹ کرنے کی نسبت چھوٹے چھوٹے گروپوں میں splitکرنے سے کمیشن کا حجم بھی کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔