جام کمال خان

وزیر اعظم نے برآمدات میں اضافے کیلئے ہر طرح کے برآمدی شعبوں کی مشکلات حل کرنے کی ہدایات دے رکھی ہیں’ جام کمال خان

اسلام آباد/لاہور(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے تجارت جام کمال خان سے پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد نے ان کے دفتر میں تفصیلی ملاقات کر کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل خصوصا طورخم بارڈر کے راستے آنے والے جزوی تیار خام پر عائد 10فیصد ریگولر ڈیوٹی ،سیلز ٹیکس کو 25فیصد سے کم کر کے نا قابل واپسی 5فیصد کرنے اور شپمنٹ کی کلیئرنس میں غیر معمولی تاخیر کے حوالے سے آگاہ کیا ۔

ملاقات کرنے والے وفد میں پی سی ایم ای اے کے پیٹرن انچیف عبد اللطیف ملک ،وائس چیئرمین ریاض احمد اور سینئر رہنما عثمان اشرف شامل تھے ۔ وفد نے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کو آگاہ کیا کہ مذکورہ چیلنجز ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو بری طرح متاثر کر رہے ہیں، ڈیوٹیز اور سیلز ٹیکس کی پیچیدگیوں سے برآمدات پر منفی اثر ات مرتب ہو رہے ہیں۔ وفد نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ دنیا میں پاکستان کی پہچان سمجھے جانے والی اس صنعت کی سرپرستی کرے ۔

پی سی ایم ای اے کے وفد نے درخواست کی کہ طورخم بارڈر کے راستے آنے والے جزوی تیار خام مال پر عائد 10فیصد ریگولر ڈیوٹی کو ختم اورسیلز ٹیکس کو 25فیصد سے کم کر کے ناقابل واپسی 5فیصد کے فیصلے کو واپس لیا جائے ۔ایچ ایس کوڈ 5702 کو ڈیوٹی استثنی کی فہرست میں شامل کیا جائے ۔ وفاقی وزیر جام کمال خان نے پی سی ایم ای اے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی جانب سے پیش کی گئی گزارشات کی شنوائی اور ہاتھ سے بنے قالینوںکی صنعت کو فروغ دینے کے لیے مثبت پیشرفت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوشش ہو گی کہ بجٹ سے پہلے 10فیصد ریگولرڈیوٹی کو ختم کر دیاجائے جبکہ انہوںنے دیگر معاملات کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حل کرنے کا بھی عندیہ دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت برآمدات کو بڑھانے اور کاروباری اداروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پالیسیوں پر فعال طور پر کام کر رہی ہے تاکہ روایتی صنعتوں جیسے کہ ہاتھ سے بنے قالین کا شعبہ ترقی کر سکے اور پاکستان کی عالمی مارکیٹ میں پوزیشن کو مستحکم کر سکے۔

انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے برآمدات میں اضافے کے لئے ہر طرح کے برآمدی شعبوں کی مشکلات کے حل کرنے اور انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دے رکھی ہیں ۔ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کی پائیدار ترقی کے لئے تمام رکاوٹیں دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔