وزیراعلیٰ پنجاب

وزیراعلیٰ کی زیرصدارت صوبائی وزراء کا اہم اجلاس ،عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات ، رمضان پیکیج ، صفائی کی صورتحال کا جائزہ

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں صوبائی وزراء کا اہم اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات ، رمضان پیکیج ،شہروں میں صفائی کی صورتحال ، ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور دیگر اہم امور کا جائزہ لیا گیا۔

صوبائی وزراء میاں محمود الرشید، ڈاکٹریاسمین راشد، ڈاکٹر محمد اختر ملک، سید حسین جہانیاں گردیزی، سردار آصف نکئی، ہاشم جواں بخت اور چیف وہپ ایم پی اے سید عباس علی شاہ نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے صوبائی وزراء کو فیلڈ وزٹ کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزراء عوام کو ریلیف دینے کیلئے کیے گئے حکومتی اقدامات کی مانیٹرنگ کریں۔پنجاب حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے اربوں روپے کا رمضان پیکیج دیا ہے ۔رمضان بازاروں میں زرعی فیئر پرائس شاپس لگائی گئی ہیں

انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت عوام کو ریلیف دینے کیلئے جو کچھ ممکن ہوا وہ کرتی رہے گی۔ عوام کے حقوق کا ہر قیمت پر تحفظ یقینی بنائیں گے۔اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ عوام کوزیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہماری حکومت کا ایجنڈا ہے ۔

صوبے کے عوام کا مفادبے حد عزیز ہے ۔عوام کو ریلیف دینے اورپرائس کنٹرول کیلئے آخری حد تک جائیںگے۔ِوزیراعلیٰ نے صوبہ بھر کے رمضان بازاروں میں کورونا ایس او پیز پر 100فیصد عملدرآمد کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ رمضان بازاروں میں ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لاہور اوردیگر شہروں میں صفائی کے انتظامات کو خوب سے خوب تر بنانے کی ہدایت کی اورکہا کہ کوڑا کرکٹ اٹھانے کے کام کو مزید تیز کیا جائےـ

صفائی کے پلان کی ڈیلی مانیٹرنگ کی جائےـ متعلقہ حکام لاہور اوردیگرشہروں کو صاف کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیںـانہوںنے کہا کہ شہر میں زیرو ویسٹ آپریشن کو یقینی بنایا جائے۔صفائی کے انتظامات کے حوالے سے کوتاہی برداشت نہیں کروں گا۔شہریوں کو صفائی کے حوالے سے شکایت نہیں ہونی چاہیئے۔انہوںنے کہا کہ شہریوں کو صاف ستھرا ماحول دینا ہماری ذمہ داری ہےـوزیراعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ مدت میں تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ترقیاتی سکیموں کے کام میں کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگااورہر منصوبے کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ ہوگی۔