کوئٹہ (رپورٹنگ آن لائن) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت گزشتہ روز منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں محکمہ مواصلات و تعمیرات محکمہ کھیل اور بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے سرد علاقوں کے نئے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحاتی بنیاد پر فنڈز کے اجراء کا فیصلہ کیا گیا ہے ‘
اس اقدام کا مقصد ان علاقوں میں موسم سرما کے سلیک سیزن سے قبل ترقیاتی منصوبوں پر زیادہ سے زیادہ کام مکمل کرنا ہے جس سے وقت کی بچت ہو گی اور منصوبے تاخیر کا شکار نہیں ہوں گے وزیر اعلیٰ نے دوران اجلاس ترقیاتی منصوبوں کی منظوری اتھارائیزیشن اور فنڈز کے اجرائکے مراحل میں سست روی کو دور کرنے کے لیے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کو نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے فورمز کے اجلاس باقاعدگی کے ساتھ منعقد کرتے ہوئے اس سال ستمبر کے اواخر تک نئے منصوبوں کی ابتدائکاروائی مکمل کرنے اور اکتوبر سے باقاعدہ طور پر کام کے آغاز کی ہدایت کی
اجلاس کے دوران ڈائیریکٹر جنرل بی سی ڈی اے بابر خان نے رواں مالی سال میں اتھارٹی کے تحت نئے منصوبوں کی پیش رفت اور دیگر تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صوبے کی طویل ساحلی پٹی پر پہلی مرتبہ سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے ترقیاتی منصوبے بنائے جا رہے ہیں جنکی تکمیل سے صوبے کے ساحلی مقامات مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ حاصل کر سکیں گے ان منصوبوں میں کوسٹل لائن کی ما سنٹر پلاننگ،ایکو ٹورازم کا فروغ،فش لینڈنگ جیٹیز کی تعمیر،بیچ اینڈ سپورٹس سرگرمیوں کا آغاز،ساحلی شاہراہ پر ریسٹ ایریا ز کاقیام،پلانٹیشن،مختلف مقامات پر بیچ پارکس اور ریزاٹس کا قیام شامل ہے ان منصو بوں کے لیے خطیر فنڈز مختص ہیں
انہوں نے بتایا کہ یہ تمام منصوبے اہم اور منفرد نوعیت کے ہیں جن کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیاحتی سرگرمیوں کے آغاز سے بین الاقوامی سطح پر صوبے کا سوشو اکنامک تاثر ابھر کر سامنے آئے گا اور روزگار کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ صوبے کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا جس سے خوشحالی آئی گی انہوں نے کہا کہ اپنے بہترین جغرافیائی محل و وقوع طویل ساحل وسیع رقبے پہاڑ و صحرا اور مختلف موسموں کا حامل یہ خطہ سیاحتی سرگرمیوں کا مرکز بن سکتا ہے جس کی اہمیت کو بدقسمتی سے ماضی میں سمجھا نہیں جا سکا ہے
موجودہ حکومت نے غیر فعال بی سی ڈی اے کو بھرپور طور پر فعال کرتے ہوئے خطیر ترقیاتی فنڈز فراہم کئے ہیں اور جلد یہ اتھارٹی خود انحصاری اختیار کر کے اپنے پیروں پر کھڑی ہو گی اور صوبے کی آمدنی میں بھی اضافے کی بنیاد ثابت ہو گی وزیراعلیٰ نے سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے منصوبوں میں پی پی پی موڈ کے تحت نجی شعبہ سے شراکت داری کرنے اور لوگوں کو ساحلی علاقوں کی جانب راغب کرنے کے لیے رہائشی منصوبے بنانے کی ہدایت بھی کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ گڈانی کنڈ ملیر میانی اور اورماڑہ پسنی گوادر اور جیو نی کے ساحل انفرادیت لیتے ہوئے ہیں جنہیں دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے انہوں نے صوبے کے ساحلوں کی خصوصیات اور سیاحتی اہمیت کو اجاگر کرنے لیے بی سی ڈی اے کو کراچی میں سیمینار کے انعقاد کی ہدایت بھی کی۔