وزیر اعظم عمران خان

وزیراعظم نے مہمند میں ناحقئی سرنگ اور شیخ زید روڈ کا افتتاح کر دیا

مہمند(رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست کے کمزور طبقے کو اوپر لانا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے ، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مہمند میں یہ منصوبے متحدہ عرب عمارات حکومت کے تعاون سے اس علاقے کے عوام کے لیے تحفہ ہیں، پاکستان کے بہت سارے علاقے ترقی میں پیچھے رہ گئے ہیں،

حکومت کی تمام پالیسیوں کا مقصد کمزور طبقے کو اوپر لانا ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں لو پورے فنڈزملیں، ملک دشمن عناصر قبائلی علاقوں کے انضمام میں دراڑ ڈالنا چاہتے ہیں۔ ہم نے افغانستان بارڈر کیساتھ باڑ لگا دی ہے تاکہ اسمگلنگ روکی جا سکے ۔ پیر کو وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر خیبرپختونخوا کے علاقے مہمند پہنچے جہاں انہوں نے ناحقئی سرنگ اور شیخ زید روڈ کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نےمہمند میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت کا ایک نظریہ ہوتا ہے، ہمارا نظریہ ریاست مدینہ ہے، کمزور طبقے کو اوپر لانا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے، مدینہ میں دنیا کی پہلی فلاحی ریاست بنائی گئی، ریاست مدینہ میں بوڑھوں، بیواں اور غریبوں کی ذمہ داری لی گئی۔وزیراعظم نے کہا اندرون سندھ، قبائلی علاقے بہت پیچھے رہ گئے ہیں، اندرون سندھ سے منتخب ہونیوالے کراچی کیلئے کچھ نہیں کرتے، (ن) لیگ کا گڑھ سینٹرل پنجاب تھا، جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ہم نے ان پر توجہ دینی ہے، کوشش ہے زیادہ فنڈز قبائلی علاقے پر خرچ کریں،

صوبوں نے وعدہ کیا تھا قبائلی علاقے کو 3 فیصد این ایف سی ایوارڈ دیں گے، اب صوبے این ایف سی ایوارڈ میں حصہ دینے کو تیار نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کورونا کی وجہ سے پیسہ کم اکٹھا ہوا، کوشش ہے بلوچستان اور قبائلی علاقوں کو فنڈز ملنے چاہئیں، فنانس منسٹری کو کہا ہے قبائلی علاقوں کو فنڈز دیں، جب سے پاکستان بنا ہے قبائلی علاقے میں خوشحالی نہیں آئی، سب سے زیادہ غربت قبائلی علاقوں میں ہے، تجارت کی وجہ سے قبائلی علاقوں میں ترقی ہوگی۔وزیراعظم نے مزید کہا افغانستان میں امن مذاکرات شروع ہوگئے،

ایسے ملک موجود ہیں جو نہیں چاہتے افغانستان میں امن ہو، انسداد سمگلنگ کیلئے پاک افغان سرحد پر باڑلگ گئی، بارڈر مارکیٹ کھولنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا دشمن نہیں چاہتے قبائلی علاقوں کا انضمام ہو، دشمن کی کوشش ہے قبائلی علاقوں کے انضمام میں رکاوٹیں ڈالی جائیں۔