ٹیکنا پولس کا افتتاح

وزیراعظم عمران خان نے اسپیشل ٹیکنالوجی زون، ٹیکنا پولس کا افتتاح کر دیا

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے اسپیشل ٹیکنالوجی زون، ٹیکنا پولس کا افتتاح کر تے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کمپنیاں دنیا کا مستقبل ہیں،

آئی ٹی کے انقلاب سے ہم تیزی سے آگے بڑھ سکتے ہیں ، ہماری آئی ٹی کی برآمدات 2 ارب ڈالر ہیں، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ دو بڑے مسائل ہیں، ماضی میں برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی، کاروبار میں آسانی کیلئے رکاوٹوں کو دور کیا جا رہا ہے ، چین نے 40 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا، چین نے منصوبہ بندی سے کرپشن پر قابو پایا، کرپشن کی وجہ سے ملکی دولت باہر منتقل ہو رہی ہے۔

لاہور میں ٹیکنا پولس کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعلی تعلیم نے 800 ایکٹر کی ویران زمین کو دنیا کے مستقبل کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا میں جب دنیا کی معیشتیں نقصان اٹھا رہی تھیں ٹیکنالوجی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا، ہم آئی ٹی کے انقلاب سے تیزی سے ترقی کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک آئیڈیل قوم ہے، یہاں نوجوانوں کی بڑی تعداد ہے لیکن بدقسمتی سے ہم پیچھے رہ گئے ہیں، ہمارے ہمسائے ملک بھارت نے ہم سے پہلے آئی ٹی میں ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پارکس اور ٹیکناپولس کا مقصد یہ کہ ہم آئی ٹی سیکٹر کی مدد کریں اور کاروبار میں آسانی پر عمل درآمد کریں، اس سے ہمارے پاس ملازمتوں کا سب سے بڑا مسئلہ حل ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم نے اپنے ملک میں کبھی برآمدات پر زور نہیں دیا، 1960 میں پاکستان میں کی برآمدات کے مقابلے میں اب ہماری برآمدات کیا ہے، ہمارے پاس جیسے ہی برآمدات بڑھتی ہے تو ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے اور ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، یہ ایک سائیکل ہے جس سے نکلنے کے لیے ہمیں اپنی برآمدات بڑھانی ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے منصوبہ بندی کے تحت کرپشن کو ختم کیا، جب اعلی سطح پر کرپشن بڑھتی ہے تو جو دولت اداروں اور عوام پر لگنی چاہیے وہ وزرا کی جیبوں میں جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت نے سب سے پہلے ورزا کو جیل میں ڈالا اور 70 فیصد عوام کو غربت سے نکلا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کے بحران کی ایک وجہ یہ بھی کہ کورونا کے باعث عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافہ ہوا اور جب ہم نے درآمدات کیں تو ہمیں اضافی رقم ادا کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سرسبز سرزمین ہے اور پھر بھی باہر سے پام آئل درآمد کر رہے ہیں، جبکہ ہمیں منصوبہ بندی کرنی ہے کہ کس طرح اپنے روپے کی قدر بڑھانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہیں، لیکن ہم نے ابھی تک کوئی ایسا میکانزم نہیں بنایا کہ کوئی یہاں آکر کام کرے، چین نے بھی سب سے پہلے اپنے بیرون ملک مقیم افراد سے سرمایہ کاری شروع کی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں بھی ٹیکنالوجی زون کا آغاز کیا ہے تاکہ دنیا کے ساتھ پاکستان کو ترقی دیں اور نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی زون ایسی صنعت ہے جو ملک کے سارے کرنٹ اکاونٹ خسارے کو ختم کر سکتی ہے۔