ترجمان میاں نواز شریف

وزیراعظم بتائیں کیا شیخ رشید عمر ایوب خسرو بختیار شاہ محمود اور دیگر نئے ہیں، ترجمان میاں نواز شریف

کراچی (رپورٹنگ آن لائن) سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ترجمان محمد زبیر نے وزیراعظم کی جانب سے حکومت میں آنے سے پہلے تیاری نہ ہونے کے بیان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے پچاس سے زائد معاون خصوصی اور مشیران تعینات کئے ہیں،کیا ان کو ڈیلیور نہیں کرنا چاہیے؟

کیا شیخ رشید ، عمر ایوب، خسرو بختیار، شاہ محمود اور دیگر نئے ہیں،پچاس سال سے وہ لوگ حکومت میں رہے ہیں، اڑھای سال بعد وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہمیں اقتدار میں نہیں آنا چاہیے تھا جمعرات کوکراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ انہیں بنیادی اے بی س بھی حکومت کا نہیں پتا تھا،لیکن الیکشن سے پہلے کہتے تھے کہ 200لوگ ہیں اور معاشی پلان ہے، آج وہ سب کہاں ہیں ،پہلے تو کہتے تھے تیاری مکمل ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ وزیراعظم پہلے اپوزیشن میں تھے تو گزشتہ حکومت اور بیورو کریسی کو الزام دیتے تھے جبکہ 2013 میں چینی 53روپے فی کلو تھی آج 115روپے ہے اور ان کی اپنی ہی رپورٹ کہتی ہے کہ چینی کی مہنگائی میں کرپشن ہوئی ہے، یہ حکومت کی نا اہلی ہے اور وقت پر فیصلے نہیں کئے گئے، وزیراعظم نے تاخیر سے فیصلہ کیا اور عوام کی جیب سے رقم نکالی گئی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تو کہا تھا کہ معاشی پلان بنایا ہے، ایک کروڑ نوکریاں دیں گے لیکن آج سوا کروڑ لوگ آپ کی نالائقی کی وجہ سے غربت کی لکیر سے نیچے جا چکے ہیں اور آج پاکستان میں مہنگائی دیگر ممالک کے مقابلے میں دو گنا ہے جبکہ وزیراعظم کا اسلام آباد میں سب سے بڑا گھر ہے، دو لاکھ تنخواہ ہے، وزیراعظم کو کیا معلوم کہ ان کے گھر کا بجلی کا بل کون دیتا ہے ، گھر کون چلاتا ہے، اگر وہ خود سے گھر چلائیں تو ان کو غریب عوام کا معلوم ہو کہ کس طرح زندگی بسر کرتا ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ چینی گندم ایل این جی کا بحران ایک سال میں آیا، کوویڈ کی وجہ سے صرف پاکستان میں ہی مہنگائی کیوں آرہی ہے، دیگر ممالک میں کیوں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ایک نکمہ، نااہل، نالائق، نان پروفیشنل اور جس نے کبھی ایک دوکان نہیں چلائی اسے ملک کے سب سے بڑے صوبے کا وزیراعلیٰ بنا دیا اور آصف زرداری کی کرپشن کو سپورٹ کرنے والے کو وزیر خزانہ بنا دیا جبکہ ملک کی موجودہ تباہی کا سارا قصور عمران خان کا ہے اور انہی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اب عوام عمران خان کے کوئی اور بہانے سننے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سلکٹرز کو بنانا چاہیے تھا کہ ان کی تیاری نہیں ہے، اگر ورلڈ کپ جیتنے پر ہی وزیر بنانا تھا تو یونس خان نے بھی ٹی 20 کا ورلڈ کپ جیتا ہے کیا انہیں بھی وزیراعظم بنا دیں؟ جبکہ وزیراعظم خود نالائق ہیں دو سال بعد بھی وہ یہی باتیں کریں گے جو آج کر رہے ہیں