کراچی (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے نوجوانوں کو مہنگی ترین اور جدید سہولیات و تربیت فراہمی کے لئے 2 ارب روپے کی لاگت سے کراچی میں جدید اینیمیشن ٹریننگ کیلئے سینٹر آف ایکسیلینس قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اگنائٹ تربیت و آلات کیلئے فنڈنگ جبکہ جامعہ کراچی 28ہزار مربع فٹ جگہ فراہم کرے گی، یہ مرکز پاکستان میں قائم کسی بھی انکوبیشن سینٹر سے بڑا اور سہولیات کے اعتبار سے منفرد ہوگا،
ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ 370ارب ڈالرز کی عالمی اینیمیشن انڈسٹری سے ملک کیلئے ریونیو کی شکل میں بڑا حصہ لیں گے، بڑے ریونیو کا حصول اسی وقت ممکن ہے جب نوجوان جدید تربیت اور سہولیات سے آراستہ ہوں، میڈیا، انٹرٹینمنٹ، اشتہارات، گیمنگ، سمیت ہر شعبے میں اینیمیشن بنیادی ضرورت بن چکی ہے، نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیت اور جدت سے خود کو ہم آہنگ کرنے کی قابلیت کسی سے کم نہیں، کبھی ایسی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں کہ بین الاقوامی طور پر نوجوان اپنی صلاحیتوں کو منواسکیں، وزارت آئی ٹی نے نوجوانوں کو مہنگی ترین اور جدید سہولیات و تربیت فراہمی کا عزم کیا ہے۔
امین الحق نے کہا ہے کہ اینیمیشن و تھری ڈی گرافکس تربیتی مرکز 6سے 8ماہ کی ریکارڈ مدت میں کام شروع کردے گا، سفر یہاں نہیں رکے گا بلکہ ملک بھر میں اس طرح کے مراکز کھولے جائیں گے، امین الحق نے پاکستان میں اینیمیشن انڈسٹری کے فروغ کیلئے آئی ایس پی آر کے بھرپور تعاون پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس پی آر کی سپورٹ پاکستان اور طلبہ و طالبات کو کامیابی کی راہ پر دیکھنے کے عزم کا اظہار ہے۔