لاہور(ر پورٹنگ آن لائن)تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے واپڈا کے پن بجلی گھروں سے مالی سال2020-21کے دوران37ارب14کروڑ70لاکھ یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی کی پیداوار کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پن بجلی سے سستی بجلی کی یہ پیداوار گزشتہ 10سالوں کی اوسط پیداوار سے 3ارب 8کروڑ یونٹ زیادہ ہے پن بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 2روپے 82پیسے فی یونٹ رہی ۔لیکن سستی بجلی کے حصول کے باوجود بجلی کی قیمتوں میں2.97روپے اور کمرشل کیلئے 1.25کمرشل سرچارج عائد کردیا گیا جو تشویشناک امر ہے کیونکہ مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔
ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہہ بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونگے اور بجلی مہنگی ہونے سے اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی اور مہنگی اشیاء کی باعث بیرون ملک پاکستانی اشیاء کی مانگ میں کمی سے برآمدات کا بڑھتا ہوا تسلسل متاثر ہوگا اور برآمدات میں کمی سے حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی کمی کا شکار ہونگے اس لیے بجلی کی قیمتوں میں ہونے والے ہوشربا اضافہ کو فی الفور واپس لیا جائے اوربجلی مہنگی کرنے کی بجائے پن بجلی سے حاصل ہونے والی37ارب سے زائد یونٹ بجلی جس کی پیداواری لاگت 2روپے 82پیسے ہے کہ ریلیف بجلی سستی کرکے صنعتی شعبہ اور عوام کو دیا جائے۔