دفاع پیٹ ہیگستھ

واشنگٹن چین کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا،امریکی وزیر دفاع

واشنگٹن (رپورٹنگ آن لائن)امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے پاناما کے دورے کے دوران ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ چین کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا، لیکن امریکہ میں چینی خطرات کو روکنے کے لیے کارروائی کرے گا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اپنے دورہ پاناما کے دوسرے دن امریکی وزیردفاع نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے لیکن ہمیں مل کر اس خطے میں چین کے خطرات کو مضبوطی اور طاقت سے روک کر جنگ سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس خطرے کو تسلیم کرنا چاہیے جو چین ہمارے ممالک، ہمارے لوگوں اور اس خطے میں امن کے لیے لاحق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی کمپنیاں توانائی اور ٹیلی کمیونیکیشن جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں اہم زمین اور انفراسٹرکچر حاصل کر رہی ہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ چینی فوج کی مغربی نصف کرہ میں وسیع پیمانے پر موجودگی ہے۔ وہ فوجی تنصیبات کا استحصال کرتی ہے اور اپنے عالمی فوجی عزائم کو ہوا دینے کے لیے قومی وسائل اور علاقے کا استحصال کرتی ہے۔پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ بیجنگ اس خطے میں فوجی برتری اور غیر منصفانہ اقتصادی فوائد حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری اور کام کر رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ چین کو پاناما کینال پر اثر و رسوخ کی اجازت نہیں دے گی۔ اسے امریکہ نے بنایا تھا اور ٹرمپ نے واپس لینے کا عزم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہر کی حفاظت کو یقینی بنانے اور اپنے مشترکہ سیکورٹی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے پاناما میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہم مل کر اسے چینی اثر و رسوخ سے دوبارہ حاصل کر رہے ہیں۔پاناما نے کہا کہ امریکہ نے پاناما کینال پر اس کی خودمختاری کو تسلیم کر لیا، جب دونوں ممالک نے وسطی امریکی ملک میں امریکی فوجی تربیت کو بڑھانے کے لیے معاہدوں کا اعلان کیا ہے۔موجودہ اور سابق امریکی حکام اور ماہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ کو پاناما میں چین کی موجودگی کے بارے میں سیکورٹی خدشات ہیں۔