لاہور(رپورٹنگ آن لائن) سیالکوٹ کے ضمنی انتخاب میں کامیاب حاصل کرنے والے احسن سلیم بریال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا کامیابی پر وزیراعظم اور وزیر اعلی کو مبارک باد دیتاہوں جنہوں نے نوجوانوں کی آواز کیلئے اہم کردار ادا کیا، تمام پارٹی نے ایک فیملی کی طرح الیکشن جیتا، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا بھی مشکور ہوں جنہوںنے اہم کردار ادا کیا ۔ حلف اٹھانے کے بعد سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن سلیم بریال نے کہا کہ وزیر اعلی عثمان بزدار کا پورا تعاون ملا ،پی ٹی آئی کے تمام ونگزکی سپورٹ ملی، واحد سیٹ تھی جس پر سب کی کڑی نظر تھی ،اس الیکشن میں عمران خان کا بیانیہ جیتا ۔
انہوں نے کہا کہ میری حلف کی تقریب میںآٹھ سے دس مہمان تاخیر کا شکار تھے ،سپیکر نے میری فیملی کو بلایا اور کھانا کھلا کر دعائوں کے ساتھ واپس بھیجا۔سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میرے حلقے کے عوام نے ایک نوجوان کو بھرپور اکثریت سے منتخب کرکے اسمبلی میں بھیجاہے، پی ٹی آئی ورکر نے حلقے ملک پارٹی سے وفاداری نبھانے کا عہد کیا ، سلیم بریال کی کامیابی عمران خان کے بیانیے کی کامیابی ہے ،سیالکوٹ میں کامیابی بتاتی ہے کہ (ن)لیگ کی اجارہ داری اورخاندانی قبضہ مافیا میں تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے ،سیالکوٹ کی یہ جیت نئے پاکستان کیلئے اہم قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم خان کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھ پر اعتماد کیا ، انہوں نے جو ذمہ داریاں دیں اسے ایمانداری سے نبھایا، مخالفین کا سامنا کیا ،حلقے کے ساتھ کمٹمنٹ کیلئے نمائندہ احسن کو رکن پنجاب اسمبلی بناکر جا رہی ہوں ،احسن بریال حلقے کے مسائل کے حل کیلئے طاقتور آواز بنے گا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں تاخیر کا شکار ہوئی جب پہنچی تو اجلاس ختم ہوچکا تھا ، اندر جانے کی ضرورت نہیں تھی ،مجھے اندر نہ جانے دینا چھوٹی سوچ ہے اس کی پارلیمانی روایت میں جگہ نہیں ہوتی ، پارلیمنٹ میں لوگ آتے جاتے رہتے ہیں ،پرویز الٰہی ایسا نہیں کر سکتے ۔انہوں نے کہا کہ کسی وزیر کو معلوم نہیںتھا کہ میں پنجاب اسمبلی آ رہی ہوں،میں بطور مہمان آ رہی تھی، پارلیمانی سیکرٹری چیف وہپ نے مجھے کال کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ استحقاق بل میںہمیں اس معاملے سے الگ رکھا گیا، (ق) لیگ اتحادی جماعت ہے ،گھر کی باتیں گھر میں بیٹھ کر سلجھائیں گے۔
ا نہوں نے کہا کہ میرا بیان حکومت کا بیانیہ ہوتا ہے، اتحاد کو مضبوط کرنے کی مضبوط آواز میری تھی ،ہر سوال پر مفاہمانہ سوچ پر جواب دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر بار کپتان عمران خان نے میری ڈیوٹی لگائی ، اب بھی جہاں جماعت مناسب سمجھے گی وہاں ڈیوٹی نبھائوں گی، ۔ انہوں نے کہا کہ ( ن)لیگ کی سٹپنیاں اور کنیزیںبغلیں بجا رہی ہیں کہ ان کی جان چھوٹے گی ، انہیں کھلے میدان میں حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دوں گی، سیاست میں اتار چڑھائو ہوتے ہیں ۔