نیورو انسٹیٹیوٹ میں بچوں کی سرجری کیلئے پروفیسر آف پیڈراٹک کی آسامی کی منظوری

لاہور(ر پورٹنگ آن لائن)صوبائی حکومت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز میں بچوں کی نیورو سرجری قائم کرنے کے لئے پروفیسر آف پیڈراٹک نیورو سرجری کی آسامی کی منظوری دے دی ہے جبکہ نیورو انجیوگرافی کی سہولت بھی جلد فراہم کر دی جائے گی تاکہ مریضوں کو تمام تشخیصی و علاج معالجے کی سہولیات ایک ہی چھت تلے دستیاب ہوسکیں۔ان خیالات کا اظہار ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی آئی این ایس پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے ادارے کی 2سالہ کارکردگی اور مستقبل کی کی گئی منصوبہ بندی بارے تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر علی رزاق،اے ایم ایس ڈاکٹر شاہد محمود،ڈائریکٹر فنانس محمد عارف،نرسنگ سپرنٹندنٹ رضیہ شمیم،،بجٹ اینڈ اکاؤنٹ آفیسر کبیر نیازی سمیت ڈاکٹرز، فارماسسٹ اور ملازمین موجود تھے۔
نیورو انسٹیٹیوٹ

پروفیسرخالد محمودکا کہنا تھا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ہیلتھ ویژن کی روشنی میں نیورو انسٹی ٹیوٹ میں زیر علاج مریضوں کو ادویات اور سرجری کے لئے آپریشن کا سامان مفت فراہم کرنے کے لئے حکومت پنجاب نے 59کروڑ روپے کا بجٹ فراہم کر دیاہے۔ مزید برآں عدم دستیاب سہولیات کی فراہمی کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 39کروڑ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی گئی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ” پنز” کی خودمختاری کے بعد مختلف شعبوں میں 350نئی آسامیوں کی فراہمی سے مجموعی تعداد 1200ہو گئی اوراس اقدام سے ادارے کی کارکردگی اور مریضوں کی دیکھ بھال کا معیار مزید بلند ہو۔ پروفیسرخالد محمودنے کہا کہ نظم و ضبط،محنت،میرٹ اور شفافیت کے بغیر کوئی بھی ادارہ ترقی نہیں کر سکتا لہذا ہمیں ایک ٹیم ورک کی طرح اپنے فرائض منصبی پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ سر انجام دینا ہوں گے۔
نیورو انسٹیٹیوٹ

سربراہ پی آئی این ایس نے کہا کہ نیورو سرجری میں جدت پیدا کرتے ہوئے ترقی یافتہ ممالک کی میڈیکل ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا گیا ہے جس سے شہریوں کو علاج معالجے کیلئے بیرون ملک جانے کی ضرورت نہیں اور اس سے زر مبادلہ بھی بچے گاجبکہ طبی اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ نیورو سرجری ایک علیحدہ سپیشلائزیشن ہے،” پنز” کو خود مختار بنانے کا فیصلہ حکومت کا ایک احسن اقدام تھا جس کے دور رس نتائج سامنے آ رہے ہیں اور پنز دماغی امراض کے علاج، سرجری کے شعبہ میں تعلیم و تحقیق کا عمل تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے جس کی بدولت ادارے نے قلیل عرصے کے دوران طب کے میدان میں بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان کروائی ہے۔پروفیسرخالد محمود نے کہا کہ 250کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کر دیا گیا تاکہ وہ پہلے کی نسبت زیادہ تندہی اور محنت کے ساتھ اپنی خدمات سر انجام دے سکیں۔اسی طرح ادارے کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لئے 200کے قریب سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں جبکہ گریڈ1سے4تک کے ملازمین کے لئے الگ الگ رنگوں کا یونیفارم بھی متعارف کروایا گیا ہے تاکہ ہر ملازم کی نشاندہی ہو سکے۔
اس موقع پر نرسنگ سپرنٹنڈنٹ رضیہ شمیم کا کہنا تھا کہ نیورو سرجری،نیورالوجی،آپریشن تھیٹرز، آئی سی یو اور ایچ ڈی یو میں 415نرسیں تینوں شفٹوں میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں ان کودور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد بھی کروائیں گے تاکہ وہ ہر چیلنج سے با آسانی نمٹ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ڈپلومہ ہولڈر نرسز کو سپیشلائزیشن کرنی چاہیے تاکہ وہ اس شعبے میں مزید ترقی کر سکیں۔ اس موقع پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے 2سال مکمل ہونے پر پروفیسرڈاکٹر خالد محمود نے کیک بھی کاٹا اور ملازمین کو مبارکباد دی۔