حکومت

نیب نے وصولیوں کے ضمن میں 519ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کی ہے ، حکومت

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب کی معیاد عہدہ کے دوران وصولیوں کے ضمن میں نیب نے 519ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کی ہے ، متعلقہ سرکاری اداروں اور مختلف گھپلوں کے متاثرین کو 502ارب روپے سے زائد کی رقم منتقل کی گئی ہے، وصول شدہ رقم نیب بروئے کار نہیں لاتا ، استعمال کی ذمہ داری متعلقہ سرکاری اداروں کی ہے،

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 10ہے جس میں سے 4آسامیاں خالی ہیں، 111ارب کی ٹرانسمیشن لائنز اگلے تین سالوں میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں بچھ رہی ہیں، پیسکو اور تمام ڈسکوز میں اسٹاف کی کمی ہے ، پیسکو نے لائن مین اور میٹرریڈرز کی بھرتی کا عمل شروع کر دیا ہے، پاکستان پوسٹ اب خسارے میں چلنے والا ادارہ نہیں رہا کیونکہ یہ اپنے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے مسلسل اپنی آمدن حاصل کر رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزارت قانون اور وزارت مواصلات نے تحریری جوابات میں جبکہ وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس پینل آف چیئر کے رکن امجد علی خان کی صدارت میں اجلاس ہوا ۔ وقفہ سوالات کے دوران طاہرہ اورنگزیب کے ماڈل کورٹس سے متعلق سوال کے تحریری جواب میں وزارت قانون نے ایوان کو بتایا کہ معلومات وزارت میں دستیاب نہیں ہیں ، کیونکہ ماڈل کورٹس کا قیام وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے ، ماڈل کورٹس سپریم کورٹ کے زیر انتظام ہوتی ہیں، رجسٹرار سپریم کورٹ اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سے التماس کی گئی ہے مطلوبہ معلومات فراہم کی جائیں ، جونہی یہ معلومات حاصل ہو جاتی ہیںتو قومی اسمبلی میں پیش کر دی جائیں گی۔

رکن اسمبلی سید محمود شاہ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے ایوان کو بتایا کہ 111ارب کی ٹرانسمیشن لائنز اگلے تین سالوں میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں بچھ رہی ہیں۔ رکن اسمبلی مریم اورنگزیب کے سوال کے جواب میں حماد اظہر نے ایوان کو بتایا کہ ہم نے تو کوئی بجلی گھروں سے سودا نہیں کیا، تمام مسلم لیگ(ن) کے کیئے ہوئے سودے ہیں، ایک ضمنی سوال کے جواب میں حماد اظہر نے بتایا کہ پیسکو اور تمام ڈسکوز میں اسٹاف کی کمی ہے ، پیسکو نے لائن مین اور میٹرریڈرز کی بھرتی کا عمل شروع کر دیا ہے۔ رکن اسمبلی نفیسہ خٹک کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت قانون نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 10ہے جس میں سے 4آسامیاں خالی ہیں ، پارلیمانی سیکرٹری برائے قانون ملیکہ بخاری نے ایوان کو بتایا کہ آسامیاں پر کرنے کا طریقہ کار آئین کی شق میں درج ہے۔

رکن اسمبلی عبدالکریم بجار کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت قانون نے ایوان کو بتایا کہ موجودہ چیئرمین نیب کی معیاد عہدہ کے دوران براہ راست اور بالواسطہ وصولیوں کے ضمن میں نیب نے 519ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کی ہے ، متعلقہ سرکاری اداروں اور مختلف گھپلوں کے متاثرین کو 502ارب سے روپے زائد کی رقم منتقل کی گئی ہے، وصول شدہ رقم نیب بروئے کار نہیں لاتا ، استعمال کی ذمہ داری متعلقہ سرکاری اداروں کی ہے ۔ رکن اسمبلی سید آغا رفیع اللہ کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت مواصلات نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان پوسٹ اب خسارے میں چلنے والا ادارہ نہیں رہا کیونکہ یہ اپنے اخراجات کو پورا کرنے کے لئے مسلسل اپنی آمدن حاصل کر رہا ہے ۔ وقفہ سوالات کے بعد اجلاس کا بقیہ ایجنڈا نمٹائے بغیر اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔