اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب سے صرف وہ چند لوگ مطمئن نہیں جن کے خلاف ہم نے کارروائی کی ہے ،جن افراد پرمقدمات چل رہے ہیں ان کے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں ہے ، عبدالعلیم خان،سبطین خان ،بی آرٹی ،مالم جبہ اوربلین ٹری سمیت دیگر حکومتی منصوبوں میں کرپشن شکایات پر کارروائی کی ہے،حکومت کے خلاف کرپشن شکایات کا تناسب کم ہے،آٹا اور چینی سکینڈل نیب کے پاس زیر تفتیش نہیں یہ سکینڈلز ایف آئی اے کے پاس ہیں، ہمیشہ پارلیمنٹ کا احترام کیا ہے پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنے یا اس کی حکم عدولی کا سوچ بھی نہیں سکتا،مصروفیت کی وجہ سے پی اے سی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکا۔
منگل کو پارلیمنٹ میں پی اے سی کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں کہ نیب حکومتی ارکان کے خلاف کارروائی نہیں کرتا ،نیب کے پاس کرپشن کی جو بھی شکایت آتی ہے اس پر کارروائی کی جاتی ہے ،موجودہ حکومت کے خلاف کرپشن کی شکایات کا تناسب بہت کم ہے لیکن اس کے باجود حکومتی وزیر عبد العلیم خان، سبطین خان،مالم جبہ ،بی آرٹی اور بلین ٹری منصوبے میں شکایات پر کارروائی کی ہے ، انہوں نے کہا کہ نیب سے صرف وہ لوگ مطمئن نہیں جن کے خلاف نیب نے کارروائی کی ہے، آٹا اور چینی سکینڈل نیب کے پاس کسی شکل میں نہیں آیا اس سکینڈل سے متعلق ایف آئی اے سے پوچھا جائے تو زیادہ بہتر ہے ، چئیرمین نیب نے کہا کہ میڈیا تعریف بہت کم کرتا ہے ، تنقید کے کچھ اصول ہوتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ جنگ اور محبت میں سب جائز ہے، انہوں نے کہاکہ صحافی ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ چیخ چیخ کر سوال کریں،
سوال کرنے سے پہلے موضوع کا مکمل ادراک ہونا چاہیے، اس بات کابھی علم ہونا چاہیے کہ کونسا کیس عدالت میں ہے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصروفیات کی وجہ سے پارلیمنٹ نہیں آسکا پہلے آتا رہا ہوں جب بھی پارلیمنٹ سے بلاوا آتا ہے تو حاضری دینے کی کوشش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی حکم عدولی یا اسے نظر انداز کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔