مراد علی شاہ

نگراں وزیراعلیٰ کے آنے تک عہدے پر رہوں گا، مراد علی شاہ

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سندھ میں نگراں حکومت کے قیام سے متعلق مشاورت کے لیے ہونے والی ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کیلئے نام پر مشاورت کیلئے اپوزیشن لیڈر رعنا انصار اور ایم کیو ایم کے رہنما علی خورشیدی وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے ۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس میں رعنا انصار اور مراد علی شاہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں جانب سے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے فی الحال کوئی نام زیرِ غور نہیں لایا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ ناصر شاہ بھی مشاورت میں شامل تھے اور اس دوران دونوں جانب سے طے کیا گیا کہ قیادت سے مشاورت کے بعد نام پیش کیے جائیں گے۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر رعنا انصار اور وزیراعلیٰ سندھ کے درمیان کل پھر ملاقات ہوگی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو بھی 3 دن دئیے جائیں گے اور پارلیمانی کمیٹی میں فیصلہ نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 2013 اور 2018 میں دونوں بار نگراں وزیراعلیٰ پر متفقہ فیصلہ ہوا تھا، پوری کابینہ کا شکر گزار ہوں، 5 سال نہایت مشکل تھے لیکن ہم ثابت قدم رہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اگست 2018 میں آنے کے چند ماہ میں وفاقی حکومت اور اپوزیشن نے غیر جمہوری اقدام کیے، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے ایسا ماحول بنایا کہ اسمبلی نہ چل سکے۔انہوں نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ وزیراعلیٰ کو تقریر نہ کرنے دی جائے، پانچ چھ گندے انڈے آجائیں تو پورا تالاب خراب کرتے ہیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو اطلاع ہی نہیں دی جاتی تھی کہ وزیراعظم آرہے ہیں، اْس وقت کے وزیراعظم منٹوں کے لیے کراچی آتے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی نے سندھ حکومت اور سندھ کو ڈس اون کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ماضی میں سیلاب کے دوران وفاق کی طرف سے مدد صفر رہی، خبریں چلائی گئیں کہ وزیراعلیٰ سندھ گرفتار ہونے والے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے سندھ کے دورے کیے، وہ جب آتے تھے تو کہتے تھے سیلاب کا پانی کیسے نکلے گا، وزیراعظم نے گندم سے متعلق کہا کہ بہت بڑا بحران ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کورونا میں ڈاکٹرز کی رائے پر اقدامات کیے اور اس دوران شدید تنقید کا سامنا بھی کیا تاہم کورونا میں سندھ کے ڈاکٹرز اور عوام کی کوششوں سے پاکستان کو فائدہ ہوا۔