اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) نورمقدم قتل کیس کی سماعت ملزمان کے وکلا کی غیر حاضری کے باعث بغیر کاروائی 5 جنوری تک ملتوری کردی گئی، عدالت نے آئیندہ سماعت میں دو گواہان پر جرح کرنےاور تین درخواستوں پر دلائل سننے کا حکم دےدیا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نورمقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں بغیر کاروائی کے 5جنوری تک ملتوی کردی گئی۔
تھراپی ورکس کے وکیل اکرم قریشی اور مرکزی ملزم ظاہرجعفر کے وکیل سکندر ذوالقرنین عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے۔ عدالت نے حکم دیا کہ اگلی سماعت میں کمپیوٹر آپریٹر مدثر اور مدعی مقدمہ شوکت مقدم پر جرح جبکہ تین درخواستوں پر دلائل سنے جایئں گے۔ عدالت کے باہر ملزمان کو بخشی خانے لے جانے کے دوران ضمانت پر ریہا ملزمہ عصمت آدم جی نےاپنے خاوند ملزم زاکرجعفر سے ملاقات کی جس میں وکلا کی ٹیم بھی موجود رہی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو بھی کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، پیشی سے قبل عدالت نے صحافیوں اور غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دےدیا۔