ڈاکٹر عشرت العباد

نوجوانوں کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے روزگار کے زرائع بنانے ہوں گے اسکے لئے گڈ گورننس لازمی ہے، ڈاکٹر عشرت العباد خان

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سابق گورنر سندھ و روح رواں ایم پی پی ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ نوجوانوں کا احساس محرومی ختم کرنے کے لئے روزگار کے زرائع بنانے ہوں گے اسکے لئے گڈ گورننس لازمی ہے۔

کراچی پورے ملک کو چلاتا ہے اسکی ترقی اور یہاں سڑکوں اور انفرا اسٹرکچر کی بہتری نہ کی گئی تو شہر کی معاشی حالت بہتر نہیں ہوگی۔ وفاق اور صوبہ مجرمانہ غفلت کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ہماری سیکورٹی فورسز شاندار ہیں بلوچستان اور کے پی میں انکی وجہ سے ملک دشمن اور بھارت پراکسی وار میں کامیاب نہیں ہو پارہا کیونکہ ہماری فورسز منہ توڑ جواب دیتی ہیں۔ ہمارے فیلڈ مارشل کی عالمی سطح پر تعریف ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بات میرپور خاص، ٹنڈوالہ یار، حیدر آباد،کورنگی، شاہ فیصل کالونی میں ٹیلی فونک خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری متعصبانہ عمل، ای چالان اور کراچی سمیت تمام شہروں میں ترقی کی سست روی کو بیڈ گورننس قرار دیتے ہوئے کہا کہ حیدر آباد میں ڈینگی کے متعدد کیس ہوئے اور ابتک کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔

پانی مضر صحت مل رہا ہے۔ کراچی میں پانی کی لائنیں تاریخ میں اتنی مرتبہ نہیں ٹوٹیں جتنی اس دوسا ل میں ٹوٹی ہیں۔ بلدیاتی ادارے عوام کے لئے سہولتوں کے بجائے مسائل پیش کر رہے ہیں۔ زمینوں پر قبضوں کو چھڑوانے کا ٹھوس عمل ندارد ہے۔ میڈیا اور پرنٹ میڈیا آزاد نہیں۔ انہیں کرپشن پر بولنے کی اجازت نہیں۔ ملک کو اگر مضبوط اور عظیم ریاست بنانا ہے تو ہر شخص اپنا حصہ ڈالے۔ وطن پرستی کا جزبہ ہوگا تو گڈ گورننس ہوگی۔ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو 33ماہ ہو چکے ہیں لیکن کراچی بدتر سے بدتر ہو رہا ہے۔ حیدر آباد میں صاف پانی کی فراہمی ممکن نہیں۔ ہم کس طرف جا رہے ہیں۔

ہماری مثبت تنقید اصلاح کے لئے ہے۔ میں نے اپنے دورمیں وفاق۔ صوبہ اور لوکل گورنمنٹ کے لئے پل کا کردار ادا کیا۔ اب بھی یہی اسپرٹ ہونی چاہئے سیاست کے بجائے خدمت کی جائے۔ ای چالان کی جعلسازیاں اور جعلی رپورٹس بھی میڈیا باہر لے آیا۔ اب جب تک سڑکیں نہ بنیں تو ای چالان اس ادادے کا ہونا چاہئے جس نے سڑک نہیں بنائی۔ پورے سندھ میں یکساں قانون بنائیں۔

ایم پی پی کے کارکنان عوام کے خادم بنیں اور لوکل گورنمنٹ اداروں میں جا کر انہیں مسائل اور کام کرانے کے لئے نمائندوں کو احساس دلائیں۔ کراچی میں امن ہوگا تو پہیہ تیزی سے چلے گا۔ تاجروں، آبادو دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔ میٹرک بورڈ کے امتحانات میں شہروں کے ساتھ جو سلوک ہوا اس پر افسوس ہے۔ قومی یکجہتی کو متاثر نہ کیا جائے لسانی تعصب کرنے والے ملک دوست نہیں۔ مرکزی کمیٹی کو کہا ہے کہ حقائق جمع کرکے ایکشن لیں۔