ننکانہ صاحب(رپورٹنگ آن لائن)پنجاب ہائیکورٹ نے محکمہ مال کو واضع حکم دیا تھا کہ پٹواریوں کو سرکاری جگہ پر منتقل کیا جائے اور پابندی لگائی تھی کہ کوئی بھی پٹواری منشی نہیں رکھ سکے گا.
لیکن پٹواریوں نے ابھی تک پرائیویٹ جگہ نہیں چھوڑی بلکہ تین سے چار منشی کام کر رہے ہیں جبکہ یہ غیر قانونی کام انتظامیہ کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پٹواریوں کے فرنٹ مین مالک جائیداد کو ڈیل کرتے ہیں اور فرد جاری کرنے کے بدلے ان سے پیسے لیتے ہیں بلکہ منشی فرد جاری کرتے وقت فرد پر پٹواری کی مہر لگا کر اپنے دستخطوں سے جاری کر رہے ہیں اور جو سائل رشوت نہ دے سکے اسکا کوئی پرسان حال نہیں۔
انتظامیہ سے درخواست ہے کہ وہ ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور جن سائیلان کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اس کا ازالہ کرے باوثوق ذرائع کے مطابق یہ ایک چین ہے جو نیچے سے اوپر تک گئی ہوئی ہے اگر اس کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو عوام میں اضطرابی و ہیجانی کیفیت انتشار کو جنم دے سکتی ہے۔عوامی سماجی حلقوں کے افراد نے ارباب اختیار سے تمام تر صورتحال پر نوٹس لے کر کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔