کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے نجی ڈیٹا لیک کے کیس میں سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے کارروائی میں تاخیر سے متعلق درخواست پر سیشن جج جنوبی کو پیشرفت سے ہائی کورٹ کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔
سندھ ہائیکورٹ میں نجی ڈیٹا لیک کے کیس میں سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے کارروائی میں تاخیر سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر این سی سی آئی اے جنوبی اور تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتی ہیں۔ این سی سی آئی اے کی جانب سے لنک تاحال ڈان نہیں کئے گئے۔ نا ہی تفتیش میں ہونے والے پیشرفت سے ہمیں اپڈیٹ کیا گیا۔ جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے کہ تفتیشی حکام عدالت کو اپڈیٹ کریں گے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی تک سرچ وارنٹ کیوں جاری نہیں ہوئے؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ہم نے تفتیشی افسر کو ملزم کے رہائشی پتے بھی فراہم کئے۔ جسٹس عمر سیال نے ریمارلس دیئے کہ حیرت ہے اتنی بڑی ایجنسی کو ایڈریس نہیں ملتے۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ متعلقہ مجسٹریٹ کی غیر موجودگی میں لنک عدالت میں وارنٹ کی درخواست دائر کی تھی۔ لنک عدالت نے وارنٹ کی درخواست مسترد کردی۔ متعلقہ مجسٹریٹ نے دوبارہ رجوع کرنے پر کہا گیا کہ سیشن عدالت سے رجوع کریں۔
جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے پہلے ہی حکم جاری کیا تھا کہ ذاتی ڈیٹا کے لیک کے کیسز میں متاثرین کے لئے رکاوٹیں نا کھڑی کی جائیں۔ این سی سی آئی اے کی رپورٹ اطمینان بخش نہیں ہے۔ سیشن جج وارنٹ کے معاملے کو قانون کے مطابق آج ہی حل کیا جائے۔ انتہائی حساس معاملے پر تاخیر افسوس ناک ہے۔ عدالت نے سیشن جج جنوبی کو پیشرفت سے ہائی کورٹ کو آگاہ کرنے کی ہدایت کردی۔









