لاہور (رپورٹنگ آن لائن) ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نالائق لاڈلے قانون سازی بھی نہیں کرسکتے، ایف اے ٹی ایف قوانین پر نظرثانی کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی کیا اسپیکر صاحب نے این آر او مانگا تھا پورے ایوان نے؟، ہم آج بھی کہتے ہیں کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کی اوقات ہی نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دیں سکے ۔
وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات کے سوشل میڈیا پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس کمیٹی کی منظوری ایوان نے دی تھی۔انہوں نے کہا کہ فیٹف پر نظر ثانی کیلئے اسپیکر نے کمیٹی تشکیل دی تھی اور کمیٹی کی منظوری ایو ان نے دی تھی شبلی صاحب کیا اسپیکر صاحب نے این آر او مانگا تھا؟ پورے ایوان نے این آر او مانگا تھا؟۔ انہو ں نے کہا کہ وفاقی وزیر دستاو یزات ٹوئٹ کر کے اسپیکر قومی اسمبلی پر عدم اعتماد کر رہے ہیں اور پارلیمانی کمیٹی پر الزام لگا رہے ہیں ۔
انہو ں نے مزید کہا کہ کمیٹی میں حکومتی وہ لوگ بھی شامل ہیں جو مالم جبہ بی آر ٹی اور بلین ٹری سونامی میں مفرور ہیں کیا و ہ این آر او چائیں گے ،اپو زیشن کے لوگ قید و بند جیل اور نیب کے عقوبت خانے بھگت چکے ہیں ۔ ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے ادارے نیب نیازی گٹھ جوڑ پر فرد جر م لگا چکے ہیں ایسے میں کیا اپو زیشن این آر او چاہے گی یا وہ حکومتی نمائندے جو نیب مقدمات میں مفرور ہیں پیش نہیں ہو تے این آر او چائیں گے ۔