بلاول بھٹو زرداری

نئی کینالزکے فیصلے سیسندھ میں بہت خدشات ہیں،بلاول بھٹوزر داری

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نئی کینالز کے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں، اس سلسلے میں متفقہ فیصلے لینے چاہئیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر ہم اتنا حکومت کا ساتھ دے رہے ہوتے تو وزیر بھی بنتے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز صدر زرداری نے پارلیمان سے ایک تاریخی خطاب کیا، پہلی بار کسی سویلین صدر نے آٹھویں بار پارلیمان سے خطاب کیا، صدرِ مملکت نے نفرت کے بجائے امید کی بات کی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے پوری قوم کے ایشوز پر بات کی، صدر وفاق کے منتخب آئینی عہدیدار ہیں، انہوں نے بہت مثبت انداز میں بات کی۔

انہوں نے کہا کہ نئی کینالز کے فیصلے سے سندھ میں بہت خدشات ہیں، اس حوالے سے متفقہ فیصلے لینے چاہئیں، ایک طرف صدر کی تقریر اور دوسری جانب اپوزیشن کا کردار آپ کے سامنے ہے، ہم وزیرِ اعظم کے ڈنر پر ان کے شکرگزار ہیں وہاں سیاست پر بھی بات چیت ہوئی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے جو مثبت اشاریے آرہے ہیں اس پر بھی بات ہوئی، جہاں ہمارے تحفظات ہیں وہ بھی وزیرِ اعظم کے سامنے رکھے، امید ہے ہماری بات چلتی رہے گی، مثبت سیاست پر یقین رکھتے ہیں.

کبھی نہیں دیکھا کہ کسی صوبائی حکومت کو عوامی مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہ ہو۔انہوںنے کہا کہ کے پی میں دہشتگردی پھیل چکی لیکن وزیراعلیٰ کو اس کی پرواہ ہی نہیں ہے، وفاق کی بھی ذمہ داری ہے کہ کے پی میں دہشت گردی کے معاملے کو خود دیکھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر اسمبلی کے اجلاس میں ہم پانی کے مسئلے کو اٹھا رہے ہیں، یہ کہنا پانی کے مسئلے پر پیپلز پارٹی خاموش رہی یہ جھوٹ ہے، یہ ایک سنجیدہ ایشو ہے سندھ کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا کیس ہے.

اگر دریا کی ٹیل پر رہنے والوں کو ہم خود حق نہیں دیں گے تو اپنا کیس کیا لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے اتحادی حکومت چلتی رہے گی، ہم تیسری بڑی قوت ہیں اسمبلی میں۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارا نظریہ یہ ہے کہ کونسل آف کامن اںٹرسٹ کی میٹنگ نہیں ہوئی، پانی کا مسئلہ ایس آئی ایف سی کا نہیں ہے، پاکستان میں انویسٹمنٹ لانا پیپلز پارٹی کا منشور ہے، ہم نیایک پروپوزل دیا ہے کہ گرین پاکستان کامیاب بنانے کیلئے دو فیز میں محنت کرنی پڑے گی۔