لاہور( ر پورٹنگ آن لائن)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ نئی منڈیوں کو برآمدات بڑھانے کے لیے سہولیات دے تاکہ درآمدات اور برآمدات کے درمیان عدم توازن دور کیا جاسکے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر محمد ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوسرے مہینے میں تجارتی خسارے میں 133 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، وزیراعظم عمران خان بھی اس پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ حکومت کو تجارتی خسارے پر قابو پانے اور برآمدات بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سب سے اہم ایکسپورٹ مارکیٹس یورپ، نارتھ امریکہ اور خلیجی ریاستیں ہیں، ایکسپورٹرز کو وسطی ایشیا اور جنوبی افریقہ، انڈونیشیا اور ملائیشیا کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسطی افریقی ریاستوں کی درآمدات میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔انہوںنے مزید کہا کہ پاکستان کو خاص طور پر وسطی ایشیائی ریاستوں اور خلیجی ممالک کے ساتھ زیادہ سے زیادہ فری ٹریڈ اگریمنٹس کرنے چاہئیں۔ پاکستانی برآمدات بھی کاروباری لاگت بڑھنے اور زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہیں ، ان مسائل کو مناسب مشاورت سے حل کیا جانا چاہیے ۔لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی درآمدات سے یہ تاثر پیدا ہورہا ہے کہ پاکستان صنعتی مرکز ہونے کے بجائے تجارتی مقام بن رہا ہے۔
انہوںنے کہا کہ پاکستان میں کاروباری لاگت میں کمی کے ساتھ ساتھ، حکومت کو اپنی برآمدات بڑھانے کے لیے عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کو پرکشش بنانے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مشن کو بھی ٹاسک دیا جانا چاہیے کہ وہ پاکستانی تجارتی مال کے لیے نئی مارکیٹیں اور نئے خریدار تلاش کریں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے قائل کرے۔