ایتمار بن گویر 27

”میں یہاں کا مالک ہوں”،اسرائیلی وزیر بن گویر

تل ابیب (رپورٹنگ آن لائن)اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے رواں ماہ میں دوسر مرتبہ نقب کے فلسطینی گائوں اللقیہ البدوہ کا دورہ کیا۔

اس اقدام نے مقامی باشندوں میں غم وغصے کی لہر دوڑا دی۔ خاص طور پر اس وقت جب پولیس نے گائوں کے داخلی راستے کو سیمنٹ کی رکاوٹوں سے بند کر دیا تھا۔بن گویر کااور پولیس رکاوٹیں ایک ایسے وقت میں قائم کی گئیں جب نقب کے بدووں میں بڑھتے ہوئے جرائم اور ہتھیاروں کی تجارت کو روکنے کی مہم جاری تھی۔

اس کارروائی کا نام نظام نو رکھا گیا ہے۔عربی بلدیاتی سربراہان اور مقامی کونسلز کے اہلکار بار بار حکومت سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ اپنے گائوں میں جرائم کے خلاف مزید اقدامات کرے۔ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ بن گویر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد قتل کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔بن گویر کے دورے نے اضافی غصہ بھی پیدا کیا۔ وہ جنوبی علاقے کے پولیس کمانڈر حاییم بوبلیل کے ہمراہ اللقیہ پہنچے۔ ایک ویڈیو میں وہ رکن کنیسٹ عرب پارٹی راعم کے رکن، ولید الہوشلہ کے ساتھ تلخ کلامی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ویڈیو میں بن گویر کہتے ہیں کہ میں گاں کا مالک ہوں، جبکہ الہوشلہ انہیں نسل پرست قرار دیا۔

بن گویر نے کہا کہہم ہر برے شخص کا مقابلہ کریں گے، میں ان سے نہیں ڈرتا، میں یہاں کا مالک ہوں۔ انہوں نے الہوشلہ کی طرف عربی میں برا کا لفظ بھی بولا، جو انہوں نے کئی بار عرب قانون سازوں کی تنقید کے جواب میں استعمال کیا ہے۔الہوشلہ نے جواب دیا کہ تم نسلی تعصب رکھتے ہو، تم نے عرب معاشرے میں قتل کے جرائم کے خلاف کچھ نہیں کیا۔ وہ وزیر کے دورے کے دوران ان کا پیچھا کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ تم یہاں صرف اشتعال پیدا کرنے آئے ہو۔دورے کے ایک بعد کے مناظر میں دیکھا گیا کہ درجنوں مقامی باشندے وزیر کے انتہائی دائیں بازو کے اقدامات پر احتجاج کرتے ہوئے آوازیں نعرے لگا رہے ہیں۔

وزیر نے اپنی گاڑی سے ہاتھ ہلا کر انہیں دیکھا اور پھر روانہ ہو گئے۔پولیس نے وضاحت کی کہ اللقیہ کے داخلی راستوں پر لگائی گئی سیمینٹ کی رکاوٹیں نئی سکیورٹی کارروائی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد مجرموں کی نقل و حرکت اور ہتھیاروں کی تجارت کو روکنا ہے۔ مقامی باشندوں نے اپنی ناراضی ظاہر کی اور کہا کہ یہ رکاوٹیں ان کی روزمرہ زندگی میں مشکلات پیدا کررoی ہے اور ان کی حرکت کو محدود کرتی ہیں۔اسرائیلی فوج نے ماضی میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں بھی اسی طرح کی سیمینٹ رکاوٹیں لگائی ہیں تاکہ فلسطینی رہائشی علاقوں میں داخلی و خارجی نقل و حرکت کو محدود کیا جا سکے، خاص طور پر سکیورٹی کشیدگی کے اوقات اور بعض یہودی تہواروں کے دوران اس طرح کی کارروائیاں کی جاتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں