حارث زیب

میں پاکستان کی جانب سے کھیلنے کیلئے دستیاب ہوں’ پاکستان نژاد فٹبالر حارث زیب

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)فیفا کلب ورلڈکپ میں شریک پاکستان نژاد فٹبالر حارث زیب نے کہا ہے کہ میں پاکستان کی جانب سے کھیلنے کیلیے دستیاب ہوں۔

خصوصی انٹرویو میں حارث زیب نے اپنے سفر اور مستقبل کے اہداف پر گفتگو کی۔ان کا کہنا تھا کہ بچپن سے کزنز کے ساتھ فٹبال کھیلنا شروع کی۔ اسکول لیول، کلب لیول، ایج گروپ لیول اور پھر ٹاپ لیول فٹبال کھیلی، فٹبال کی وجہ سے زندگی کے بہترین لمحات ملے لیکن مشکل وقت بھی دیکھا۔انہوں نے کہا کہ 2021 سے 2023 کے درمیان پاؤں پانچ مرتبہ انجرڈ ہوا، دو مرتبہ سرجری ہوئی جس کی وجہ سے فن لینڈ کا کنٹریکٹ بھی مس ہوا، ایسا لگا کہ فٹبال کا خواب چکنا چور ہونے والا ہے لیکن 2024 میں آخری چانس لیا اور برکن ہن ہونائیٹڈ کے ساتھ میرا سیزن بہت زبردست رہا جس کے بعد میں آج یہاں ہوں۔حارث زیب نے کہا کہ فیفا کلب ورلڈکپ کھیلنا اعزاز کی بات ہے، انسان کو اللہ تعالیٰ کے پلان کا اس وقت ہی معلوم ہوتا ہے جب وہ اپنی منزل تک پہنچتا ہے۔

ایک سوال پر 24 سالہ فٹبالر کا کہنا تھا کہ شروع میں فیملی اور رشتے دار سے کافی سننے کو ملتا تھا کہ فٹبال میں وقت ضائع کر رہا ہوں کیوں کہ پاکستانی کمیونٹی میں ڈاکٹر یا وکیل بننے کی توقع کی جاتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب 18 سال کا ہوا، کچھ کامیابی ملی تو اس کے بعد سب نے کافی سپورٹ کیا، آج میری فیملی کو بھی مجھ پر فخر ہے، پہلے وہ فٹبال کو کیریئر نہیں سمجھتے تھے، لیکن مجھے اب توقع ہے کہ میں دیگر پاکستانی بچوں کیلیے ایک مثال بن سکتا ہوں۔

حارث نے بتایا کہ بچپن میں عام پاکستانیوں کی طرح کرکٹ بھی کھیلی لیکن کرکٹ میں کبھی وہ مزہ نہیں آتا تھا جو فٹبال میں آیا اس لیے ہمیشہ فٹبال کو ترجیح دی، کرکٹ کھیلنے کی طرف دھیان نہیں گیا۔ایک سوال پر حارث زیب نے کہا کہ بچپن سے آکلینڈ سٹی کے لیے کھیلنا ان کی خواہش تھی، او ایف سی چیمپئنز لیگ جیت کر لگ رہا کہ تھا کہ ایک خواب پورا ہو گیا ہے، میری خواہش ہے کہ پاکستانی اور مسلم پلیئرز دنیا بھر میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیفا ورلڈ لیول پر کھیلنا میرے لیے بڑا اعزاز ہے، ایسا کبھی سوچا بھی نہیں تھا لیکن اللّٰہ تعالیٰ نے ہر کسی کے نصیب میں کچھ لکھا ہوتا ہے، میں فیفا کلب ورلڈکپ کیلیے کافی پُرجوش ہوں اور پُرامید ہوں کہ اپنی کارکردگی سے یہاں ہر کسی کا سر فخر سے بلند کروں گا۔حارث زیب نے کہا کہ فیفا کلب ورلڈکپ میں ساری ٹیمیں دنیا کی ٹاپ لیول ٹیمیں ہوں گی، ایسا موقع زندگی میں ایک ہی بار ملتا ہے، وہ اس ایونٹ میں اپنا 100 فیصد دیں گے۔

فیفا ویڈیو گیمز میں اپنے بھائی کے ساتھ انہیں ٹیموں کو سلیکٹ کر کے کھیلتا تھا اور آج حقیقت میں ان ٹیمیوں اور پلیئر کے ساتھ کھیل رہا جس پر اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔پاکستاں فٹبال ٹیم کے ساتھ اپنے مستقبل پر بات کرتے ہوئے حارث زیب نے کہا کہ وہ پاکستان فٹبال فیڈریشن اور کوچ کے ساتھ رابطے میں ہیں، انہیں کیمپ کے لیے بھی آنا تھا لیکن اس وقت ان کا فوکس فیفا کلب ورلڈکپ ہے اور وو پاکستان نیشنل ٹیم کے اگلے میچز میں دستیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوچ مجھے ٹیم میں لیں گے تو میں پاکستان کے لیے ضرور دستیاب ہوں گا، پاکستان فٹبال ٹیم کو فالو کرتا ہوں، پابندیوں اور دیگر معاملات کی وجہ سے پاکستان فٹبال پر کڑا وقت گزرا ہے لیکن اب لگ رہا ہے کہ چیزیں بہتر ہو رہی ہیں، اگر پاکستان فٹبال ٹیم کو مسلسل میچز ملے تو پاکستان ایشیا کی ٹیموں میں آسکتی ہیں، لوکل اور اوور سیز پلیئرز کو ملا کر پاکستان آنے والے وقتوں میں ایشیا کی ایک اچھی ٹیم بن سکتی ہے۔

حارث زیب نے کہا کہ پاکستان سے جو انہیں سپورٹ ملتی ہے وہ ان کیلیے کافی حوصلہ افزا ہے، فینز سے یہی کہوں گا کہ مجھے بھی ان سے محبت ہے اور میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں، یقین دلاتا ہوں کہ اپنی کارکردگی سے سب کا سر فخر سے بلند کروں گا، میں فینز کے میسجز دیکھتا ہوں، مجھے اچھا لگتا ہے، دل سے دعا کرتا ہوں کہ ان فینز کا فخر محسوس کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کروں۔رواں ماہ ہونے والے فیفا کلب ورلڈکپ میں جب نیوزی لینڈ کے کلب آکلینڈ سٹی کے ونگر حارث زیب میدان میں اتریں گے تو وہ فیفا کے اس عالمی ایونٹ میں شرکت کرنے والے پہلے پاکستانی فٹبالر بن جائیں گے۔

وہ سینئر سطح پر کسی بھی فیفا ورلڈ ایونٹ میں شرکت کرنے والے بھی پہلے پاکستانی ہوں گے۔حارث زیب تو نیوزی لینڈ میں پیدا ہوئے لیکن ان کے والدین کا تعلق پاکستان سے ہے یہی وجہ ہے کہ حارث پاکستان کی نمائندگی کے بھی اہل ہیں، پاکستان فٹبال اور پاکستانی ثقافت بھی ان کے دل کے قریب ہے۔