اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا ووٹ دینے والی ن لیگ میں شامل نہیں تھیں، چئیرمین نیب کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو اپنا رد عمل دیں گے، حکومتی پالیسی ہے نیب سے اپوزیشن کا کردار نکال دیا جائے اور حکومتی وزرا کے بھائیوں کو ڈال دیا جائے،عمران خان سرٹیفائیڈ چور ہیں، لوگوں کو چور کہتے کہتے اپنی چوری نہیں چھپا سکتے، انہوں نے خود کہا تھا پٹرول، آٹا، بجلی مہنگی ہو تو وزیراعظم چور ہوتا ہے، افغانستان کے سیاسی اوراندرونی معاملات سے پاکستان کودوررہناچاہیے، ہمسایہ ملک کے فیصلوں کااختیار افغان عوام پرچھوڑدیاجائے، افغانستان ایک خودمختار ملک ہے، اس کے فیصلوں کا احترام کرنا چاہئے، الیکشن کمیشن حکومت کی نالائقی کی نشاندہی کر رہا ہے، الٹا حکومت الیکشن کمیشن پر ہی الزام لگا رہی ہے۔
جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن پر حملے کرنے والے وہ ہیں جو ماضی میں اداروں کا احترام کرنے کا بھاشن دیتے تھے لیکن اب وہ ہی اقتدار میں آکر حملے کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)کے رہنماوں کے خلاف ذاتی اور سیاسی مخالفت کے باوجود اداروں پر تنقید نہیں کی جبکہ حکومت الیکشن کمیشن کے اراکین کو اکسارہی ہے کہ وہ الیکشن کمشنر کے خلاف ایکشن لیں، یہ بہت خطرناک بات ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے مہنگائی پر اپوزیشن کے مایوس کن کردار پر کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن)مہنگائی کے معاملے میں پارلیمنٹ میں خاموش نہیں ہے، عوام کو بدترین مہنگائی کا سامنا ہے اس لیے اپوزیشن کو عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا رویہ رہاہے کہ جس کسی نے ان کی نااہلی اور خامیوں کی نشاندہی کی وہ اس کے اوپر چڑھائی کردیتے ہیں اور ان دنوں الیکشن کمیشن آف پاکستان ان کے عتاب کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکمراں جماعت ہر سفارتی محاذ پر ناکام ہیں، میرا نہیں خیال ہے کہ اتنی تاریخ ذلت اور رسوائی کسی کے حصے میں نہیں آئی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ جب سی سی این چینل پر یہ کہا جائے کہ وزیر اعظم عمران خان کی حیثیت اسلام آباد کے میئر سے زیادہ نہیں ہے، ایسی شرمندگی پاکستان کے وزیر اعظم کے حصے میں کبھی نہیں آئی۔ نائب صدر نے کہا کہ اقتدار میں آنے سے قبل عمران خان نےاحتساب کا بھاشن دے کر لوگوں کے سر میں درد کردیا اور اب غیر ملکی دوروں میں ملنے والے تحائف پر بات ہوئی تو انہوں نے تفصیلات دینے سے انکار کردیا، یہ ان کا ذاتی مال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان کا ذاتی یا خاندانی مال نہیں بلکہ پاکستان کی امانت ہے، لوگوں کو چور کہتے کہتے اسی آر میں چوری شروع کردیں۔
مریم نواز نے کہا کہ موجودہ حکومت میں پیٹرول، آٹا اور چینی کی قیمتیں میں اضافہ ہوا اس لیے اب وزیر اعظم عمران خان اس کے ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ ماضی میں قیمتوں کے اضافے کی وجہ وزیر اعظم کو قرار دیتے تھے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالت آتے ہوئے یہ مضخکہ خیز خبر سنی کہ نواز شریف کا کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ بنا ہے۔ لیگی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ویکسین کا ریکارڈ بھی جعلی ہے اور مجھے تشویش ہے کہ عالمی برداری اس پر برہمی کا اظہار کرے گی۔
قبل ازیں مریم نواز نے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چئیرمین نیب کی توسیع کا باقاعدہ اعلان ہوا تو اپنا رد عمل دیں گے، حکومتی پالیسی ہے نیب سے اپوزیشن کا کردار نکال دیا جائے اور حکومتی وزرا کے بھائیوں کو ڈال دیا جائے، حکومت کا الیکٹرانک ووٹنگ کی بات کرنا دھاندلی کا ہی منصوبہ ہے، جس حکومت کی بنیاد ہی دھاندلی ہے اس کا شفافیت سے کیا تعلق ہے؟ ، حکومت کو چار سال بعد بھی دھاندلی کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ ایک ایکسٹینشن پہلے دی گئی تھی ، اب چئیرمین نیب کو بھی دی جا رہی ہے کیا کہیں گی؟۔ اس کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ پہلے والی ایکسٹینشن کے گناہ میں شریک نہیں تھی۔ صحافی نے پوچھا کہ لیکن مسلم لیگ ن نے تو ووٹ دیا تھا۔ مریم نواز نے جواب دیا کہ میں اس مسلم لیگ ن میں نہیں تھی۔