سراج الحق

مہنگائی کا سونامی لانے والوں کو تحریک آزادی کشمیرسے کوئی سروکار نہیں، سراج الحق

راولاکوٹ(رپورٹنگ آن لائن) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاق میں،بے حیائی اور مہنگائی کا سونامی لانے والوں کو تحریک آزادی کشمیر اور کشمیریوں کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ،ان کا نظریہ صرف ذاتی مفادات کا تحفظ ہے ،پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق کرنے والے قومی مجرم ہیں

،شہ رگ دشمن میں قبضے میں ہو اور وزیراعظم ایک منٹ خاموشی اختیار کر کے خود کو کشمیریوں کا سفیر کہے یہ کشمیریوں کی توہین ہے ،جماعت اسلامی پاکستان کی قیادت نے اول روز سے کشمیریوں کی حقیقی پشتیبانی کا حق ادا کیا ،تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے میں نے پہلے بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور صبح آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے ،بیس کیمپ کے مجاہد صفت عوام جماعت اسلامی کو ووٹ دیں صحت اور تعلیم مفت فراہم کریں گے ،نوجوانوں کو بلاسود قرض اور روزگار کے مواقع فراہم کریں گے ،

ان خیالات کااظہار انہوں نے راولاکوٹ میں کشمیر بچاﺅ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر خالد محمود خان،ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی پاکستان آصف لقمان قاضی ،نائب امیر جماعت اسلامی ارشد ندیم ایڈووکیٹ،سیکرٹری جنرل محمدتنویر انور خان،سجاد انور،زاہد رفیق،قیوم افسر،ارسلان نثار سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ،کشمیر بچاﺅ کانفرنس میں شریک شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہکہ تحریک آزادی کشمیر کی سرخیل اب کشمیریوں کی تیسری نسل ہے ۔

مقبوضہ وادی کے باسیوں نے جس طرح بھارت کے ظلم و جبر کا مقابلہ کیا اور آزادی کی شمع روشن رکھی اس کی مثال حالیہ تاریخ میں نہیں ملتی ۔ اسلام آباد میں بیٹھے سابقہ و موجودہ حکمرانوں نے کشمیر کاز سے بے وفائی کی۔ پی ٹی آئی ، نون لیگ اور پی پی میں ایک ہی قبیل کے لوگ اور تینوں کا ایک ہی نظریہ ہے یعنی اپنے مفادات کا تحفظ کرو اور عوام کو کسی خاطر میں نہ لاﺅ ۔ موجودہ حکومت نے پاکستان کی رہی سہی معیشت اور اداروں کا بھی بیڑہ غرق کردیا ۔ کب سے کہہ رہے ہیں کہ کشمیر پر ایکشن پلان بنایا جائے اور اس کی آزادی کا روڈ میپ دیا جائے ، مگر حکمران ہیں کہ ان کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔ مودی کے 5 اگست کے اقدام کے بعد کمزور خارجہ پالیسی جاری رکھی گئی اور نئی دہلی کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے گئے ۔

کشمیری اپنے بہتر مستقبل کے لیے سٹیٹس کو پارٹیز کا بائیکاٹ کریں اور 25 جولائی کو ترازو پر مہر لگائیں ۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو گزشتہ 73برسوں سے جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔

جماعت اسلامی کے قائدین اور ان کے عزیزواقارب نے تحریک آزاد ی¿ کشمیر میں اپنا خون بہایا ۔ہم آئندہ بھی کشمیر کی آزادی کی شمع روشن رکھیں گے۔کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق صرف کشمیریوں کو ہے، تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے ادوار میں آزاد کشمیر کے شہریوں کو غربت ، بے روزگاری اور مہنگائی کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔ کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے ، کشمیر میں انٹرنیٹ ، گیس اور بجلی کی سہولتیں ناکافی جبکہ انفراسٹرکچر کا براحال ہے ۔ موجودہ حکومت نے تین سالوں میں کشمیریوں کی فلاح اور ترقی کے لیے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا ۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹر کی حیثیت سے انہوںنے آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ پوری جرا¿ت و طاقت سے لڑا ۔

انہوں نے کہاکہ شاید ہی سینیٹ میں کوئی ایسا دن ہو جس روز ان کی تقریر میں کشمیر کاز کا ذکر نہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ ان کادل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور وہ ہر فورم پر کشمیر کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ امیر جماعت کا کہنا تھاکہ وقت آگیاہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے رہائشی اپنے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور برسوں سے ان پر مسلط ظالمانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں ۔ انہوںنے کہاکہ ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنا مومن کا سب سے بڑا وصف ہے ۔

امیر جماعت نے مقبوضہ کشمیر میں جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے آزادی کے متوالوں اور کشمیری ماﺅں ، بہنوں بیٹیوں کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اور انہیں یقین دلایا کہ اسلامیان پاکستان ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور انشاءاللہ آزادی کا سورج مقبوضہ کشمیر پر جلد طلوع ہوگا ۔،انہوں نے کہاکہ اسلام آباد کے بزدل حکمران مسئلہ کشمیر کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ،کشمیرکی آزادی کا نہ روڈ میپ دیا نہ ایکشن پلان بنایا نریندرمودی نے مسلم تشخص کو ختم کرنے کے لیے ریاستی تشخص ختم کیا اس کی نظر یں اب مظفرآباد اور اسلام آباد کی طرف ہیں کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہم نے تاریخی موقع گنوا دیا انہوں نے کہاکہ کشمیریوں سے کسی کو بے وفائی کرنے والے کس منہ سے ووٹ مانگتے ہیں سرمائے اور دولت کی بنیاد پر ضمیر کی منڈیاں لگانے والے ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کا سودا بھی کریں گے ،

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے سوا کوئی دوسری سیاسی جماعت کشمیر کے مسئلے پر وہ کردار ادا نہ کرسکی جس کا تقاضا تھا ،انہوں نے کہاکہ ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا بدترین لاک ڈاﺅن اور ریاستی دہشت گردی جاری ہے دوسری طرف پاکستان سے وزراءاور قومی قائدین آزادکشمیر فتح کرنے اور خطے کی روایات کے برعکس متضاد بیان دے کر کشمیریوں کے دل میں پاکستان سے محبت کمزور کررہے ہیں

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ بین الاقوامی اسٹبلشمنٹ کے دباﺅ میں آکر کشمیر کے سودے بازی اور حصے بخرے کرنے کی سازش کی جارہی ہیں ایسے لوگ جو تحریک آزادی کشمیر سے نابلد ہیں انہیں اسمبلی میں پہنچا کر اپنی مرضی کے مطابق فیصلہ کرانے کی سازشیں آزادکشمیر کے بہاد اور غیور عوام مسترد کردیں گے غازیوں اور شہداءکے وارث تقسیم کشمیر کی ہرسازش کو ناکام بنائیں گے 1947میں ہمارے بزرگوں نے جہاد کے ذریعے یہ خطہ آزاد کرایا ہمیں یہ طشتری میں رکھ کر نہیں دیا گیا ۔