شہباز اکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور میں سالانہ بجٹ اور خصوصا” آخری سہہ ماہی میں Pending Liabilities کی مد میں ملنے والے بجٹ میں مبینہ خورد برد سامنے آ گئی ہے۔
زرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ ریجن سی لاہور میں کانسٹیبل محمد ندیم بٹ کو کیشئیر کے پرکشش عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ جس نے آخری سہہ ماہی میں ملنے والے کروڑوں روپے کے فنڈز مبینہ طورپر خوربرد کر لئے ہیں۔
پرانی کرسیاں، ٹیبل، فرنیچر ، ائیرکنڈیشنر، پنکھے اور دیگر سامان نیلامی کے بغیر ہی بیچ دیا۔ جبکہ نئے ائیرکنڈیشنرز کی خریداری کے لئے کوٹیشنز طلب کیں نہ ہی Austerity Committee سے منظوری حاصل کی۔
اسی طرح ٹینڈر یا کوٹیشن کے بغیر ہی نیا فرنیچر خریدا اور دفتر میں ڈویلپمنٹ کا کام بھی کروایا۔جبکہ بجٹ کا بڑا حصہ مبینہ طور پر آپس میں بانٹ لیا۔
علم میں آیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ میں بجٹ کے استعمال کی ذمہ داری ای ٹی او ایڈمن کے پاس ہوتی ہے۔تاہم مذکورہ کانسٹیبل ندیم بٹ نے بجٹ کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے ای ٹی او ایڈمن سفیر عباس کو ہوا بھی نہیں لگنے دی۔
جس پر سفیر عباس نے کیشئیر مذکو کو بار بار فنانشل انسپکشن کے لئے کہا لیکن اس نے پکڑائی نہ دی۔نتیجے کے طورپر سفیر عباس نے ندیم بٹ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم بٹ نے آخری سہہ ماہی میں ملنے والے فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر کسی قسم کے قانون و ضابطے کی پروا نہیں کی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کانسٹیبل کیشئیر ندیم بٹ خود کو ڈائیریکٹر موٹر برانچ قمرالحسن کا قریبی ظاہر کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ کانسٹیبل ہونے کے باوجود کیشئیر کے عہدے کو ناصرف انجوائے کررہا ہے بلکہ ای ٹی او ایڈمن سفیر عباس سمیت کسی بھی افسر کو خاطر میں بھی نہیں لاتا