بوگس فیڈنگ

موٹربرانچ لاہور میں جعلسازی کی بڑی واردات، سینکڑوں گاڑیوں کی بوگس فیڈنگ سامنے آگئی۔

شہبازاکمل جندران۔۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ ریجن سی لاہور میں سینکڑوں گاڑیوں کی بوگس فیڈنگ کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
 بوگس فیڈنگ
موٹربرانچ کی ذیلی برانچ جوہرٹاون(ماڈل ٹاؤن ) میں 214 گاڑیوں کی ٹرانسفر کے لئے اصل فروخت کنندگان کی بجائے ان کے جعلی نمائندے سسٹم میں ایڈ کئے گئے اور پھر ان خود ساختہ نمائندوں کی بائیومیٹرک کی بنیاد پر گاڑیوں کی اونرشپ تبدیل کر دی گئی۔
 بوگس فیڈنگ
ذرائع کے مطابق موٹر برانچ جوہرٹاون کے انسپکٹر اظہر بشیر پر الزام ہے کہ انہوں نے فی کس گاڑی 30 سے 40 ہزار روپے رشوت لیکر ان گاڑیوں کے اصل فروخت کنندہ کی بجائے فرضی نمائندوں کے کوائف کمپیوٹر میں فیڈ کیئے اور گاڑیوں کی اونرشپ تبدیل کردی۔
 بوگس فیڈنگ
تاہم دوسری طرف یہ بات علم میں آئی ہے کہ انسپکٹر مذکورہ کا کہنا ہے کہ اس کی لاعلمی میں اس کا کمپیوٹر پاسورڈ چوری کرکے جعلسازی کی گئی یے جس کے لئے اس نے 12اگست 2022 کو ایم آر اے جوہرٹاون کو تحریری درخواست دی کہ گاڑی نمبرLE-17A-2394 اورگاڑی نمبر LXM 5386کو اس کے پاسورڈ کے ذریعے اس وقت پراسیس کیا گیا جبکہ دفتر میں لوڈ شیڈنگ تھی اور تمام کمپیوٹر بند پڑے تھے۔
 بوگس فیڈنگ

انسپکٹر اظہر بشیر نے ایم آر اے زاہد حسین کی اجازت سے تمام 214 گاڑیوں کا ریکارڈ ملاحظہ کیا اور 63 گاڑیوں کی فیڈنگ کو بوگس قرار دیتے ہوئے یہ گاڑیاں کمپیوٹر ریکارڈ میں ازخود ہی Suspend کردیں۔
 بوگس فیڈنگ
دوسری طرف ایم آر اے جوہرٹاون زاہد حیسن نے درخواست موصول ہونے کے اگلے ہی روز ڈائیریکٹر موٹرزلاہور نعمان خالد کو تحریری طورپر مطلع کرتے ہوئے معاملے کی چھان بین کی درخواست کی۔

جس پر ڈائریکٹر موٹرز لاہور نے بھی کسی تاخیر کے بغیر اگلے ہی روز 15 اگست کو موٹربرانچ کے کمپیوٹر پروگرامر محمد یونس کو لیٹر لکھتے ہوئے اس کمپیوٹرائزڈ جعلسازی کو Probe کرنے کو کہا لیکن 10 روز گزرنے کے بعد بھی فرید کوٹ آفس میں بیٹھنے والے پروگرامر محمد یونس نے معاملے کی Probe رپورٹ ڈائیریکٹر موٹرز کو ارسال نہیں کی۔
جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پروگرامر دانستا”رپورٹ تیارنہ کرکے کسی کو بچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔

تاہم ڈائیریکٹر موٹرز لاہور نعمان خالد کہتے ہیں کہ جعلسازی کرنے والے کسی شخص کو نہیں بخشا جائیگا اور اسے قرار واقعی سزا دی جائیگی