مقبوضہ کشمیر

مودی کی جبر و تشدد پر مبنی فسطائی پالیسیاں مقبوضہ کشمیر میں اہل کشمیر کی مزاحمت کی روح کچلنے میں ناکام رہی ہیں،وزیر اعظم

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی کی جبر و تشدد پر مبنی فسطائی پالیسیاں مقبوضہ کشمیر میں اہل کشمیر کی مزاحمت کی روح کچلنے میں ناکام رہی ہیں،کشمیر میں ایک غیرجانبدارانہ استصوابِ رائے کا اہتمام عالمی برادری کے ذمے ہے،وقت آگیا ہے دنیا مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںکانوٹس لے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عمران خان نے کہاکہ حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں پاکستان پورے عزم و اتحاد کے ساتھ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کیساتھ کھڑاہے۔ مودی کی جبر و تشدد پر مبنی فسطائی پالیسیاں بھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں اہلِ کشمیر کی مزاحمت کی روح کچلنے میں ناکام رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ دنیا بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں، جن میں نسل کشی سمیت انسانیت کیخلاف جرائم اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی سمیت جنگی جرائم شامل ہیں اور جو جنیوا کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی ہیں، کا نوٹس لے۔عمران خان نے کہاکہ کشمیر میں ایک غیرجانبدارانہ استصوابِ رائے کا اہتمام عالمی برادری کے ذمے ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقوامِ عالم پر لازم ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی حالتِ زار اور ہندوستانی ریاست کے ظالمانہ عسکری قبضے سے آزادی و نجات کی انکی ناقابلِ اعتراض و انکار خواہش کو نظرانداز نہ کریں۔

اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہاکہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر مسلمہ تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کا متقاضی ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال مسلسل ابتر و سنگین ہو رہی ہے۔غیر انسانی فوجی محاصرہ جو تقریبا اڑھائی سال سے اب تک موجود ہے، کے نتیجے میں سینکڑوں کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی قابض افواج کشمیری مردوں، خواتین، بچوں اور بزرگوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہیں۔ بلا روک ٹوک جبر و استبداد کی اس مہم میں بالخصوص کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں استبدادی کارروائیوں کا بدترین اظہار پیلٹ گنز کا استعمال اور آبادیوں کو اجتماعی سزا دینے سمیت گلی محلوں کو تباہ و برباد کرنا ہے۔بھارتی قابض افواج کی جانب سے قتل و غارت کی ختم نہ ہونے والی لہر ، کشمیریوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی سوچی سمجھی گرفتاریاں اور شہداء کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار دنیا بھر کے لوگوں کے لئے انتہائی باعث تشویش معاملہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے کشمیری عوام کے عزم کو متزلزل کرنے اور ان کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لئے بدترین ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ پوری بھارتی ریاستی مشینری انسانیت کے خلاف ان ناقابل بیان جرائم میں ملوث ہے۔انہوںنے کہاکہ 9 لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج غیرقانونی آبادیاتی تبدیلیوں اور کشمیریوں کو معاشی طور کمزور کر کے ان کی منفرد شناخت اور ثقافت پر یلغار کے ذریعے انہیں خوفزدہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارتی ہتھکنڈوں جن کا مقصد بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو ان کی اپنی سرزمین پر اقلیت میں تبدیل کرنا ہے ،اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔عمران خان نے کہاکہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جاری مظالم کی نوعیت انتہا پسند آر ایس ایس ـبی جے پی تنظیم کے امن مخالف اور مسلم دشمن ہندوتوا ایجنڈے کی غمازی کرتی ہے۔بھارت نے امن و استحکام کے لئے پاکستان کی کاوشوں کا مثبت جواب نہیں دیا۔ اپنی ریشہ دوانیوں کے ذریعے بھارت نے پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کیا ہے۔ پاکستان اور کشمیری عوام نے بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ خطہ میں پائیدار امن ، سلامتی اور ترقی کا انحصار جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل پر ہے۔یہ ضروری ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کشمیریوں کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے استعمال کا حق دے ۔عمران خان نے کہاکہ کشمیر کے سفیر کی حیثیت سے، میں ایک بار پھر یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی ہر ممکنہ حمایت جاری رکھے گا۔ عالمی برادری کے لیییہ وقت ہے کہ وہ بھارتی غیرقانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں گھنائونے جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے حوالے سے اقدامات اٹھائے۔