لاہور(رپورٹنگ آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ منی بجٹ کے ذریعے پاکستان کے ہاتھ پاﺅں باندھنے کی تیاری ہورہی ہے، ڈالر کے حصول کیلئے غیرملکی بنکوں پر انحصار کی حکومتی پالیسی آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے،منی بجٹ پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے،امید ہے حکومتی باضمیر ارکان جرات مندانہ سٹینڈ لیں گے ، اتحادی بھی ہمت سے کام لیں کلمہ حق کہیں،جب ساری معیشت ، دفاع اور حکومتی نظام قرض پر کھڑا ہوگا تو جیو اکنامکس کا فلسفہ محض لطیفہ بن جائے گا ۔
جمعہ کو اپنے ایک بیان قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی سے بچنے کے لئے عالمی کمرشل بینکوں پر انحصار ہمارے خدشات کی تصدیق ہے ، منی بجٹ منظور نہیں، پارلیمنٹ کے ہر رکن کا امتحان ہے،امید ہے حکومتی باضمیر ارکان جرات مندانہ سٹینڈ لیں گے ، اتحادی بھی ہمت سے کام لیں ، کلمہ حق کہیں ،حکومتی اتحادی عوام اور پاکستان پر ظلم میں شامل ہوئے تو پی ٹی آئی کے ساتھ وہ بھی شریک جرم کہلائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ منی بجٹ کے ذریعے پاکستان کے ہاتھ پاﺅں باندھنے کی تیاری ہورہی ہے ،2018 سے اب تک موجودہ حکومت قرض کی سطح 40 ارب ڈالر پر پہنچا چکی ہے جو خوفناک ہے ،رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران حکومت نے 5ماہ میں 4 ارب 96 کروڑ ڈالر غیرملکی قرض لیا ، 4 ارب 96 کروڑ ڈالر غیرملکی قرض میں سے 3 ارب 45 کروڑ غیرترقیاتی مقاصد کے لئے ہے ،14 ارب ڈالر بجٹ تخمینے میں سے اب تک 4.699 ارب ڈالر جمع ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قرض کے پیسے پر معیشت پائیدار ہوسکتی ہے اور نہ ہی ملک کے حق میں کوئی عقل مندانہ پالیسی ہے ،جب ساری معیشت ، دفاع اور حکومتی نظام قرض پر کھڑا ہوگا تو جیو اکنامکس کا فلسفہ محض لطیفہ بن جائے گا ،ک
ے الیکڑک کی جانب سے بجلی کی قیمت میں پونے 6 روپے اضافہ کا تقاضا ظلم ہے ،حکومت ایسے اقدامات کررہی ہے جس سے عوام کی آمدن اور قوت خرید ختم ہوکر رہ گئی ہے ،اوپن مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں پھر اضافہ ہوگیا ہے، 100 کلو چینی کا تھیلا880 روپے پر فروخت ہورہا ہے ،ڈالر 180.7 روپے کی بلند سطح پر ہے اور حکومت ہمارے پاس ڈالر نہیں کا کہہ کر مزید عدم استحکام پیدا کررہی ہے ،حکومت کے پاس عقل، سنجیدگی ،درست معاشی پالیسی اور ٹیم نہیں جس کی اس وقت پاکستان کواشد ضرورت ہے