شوگر

ملک کی 25 فیصد آبادی شوگرکے مرض میں مبتلا ہے،ڈاکٹر اسجد حمید

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن):دی ذیابیطس سینٹر (ٹی ڈی سی ) کے چیئرمین ڈاکٹر اسجد حمید نے کہاہے کہ ملک کی 25 فیصد آبادی شوگرکے مرض میں مبتلا ہے، ملک میں ہر دو لاکھ میں سے ایک بچہ ذیابیطس کاشکار ہے۔ اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اسجد حمید نے بتایاکہ ملک میں ہر دو لاکھ میں سے ایک بچہ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، ذیابیطس سے متاثرہ سالانہ 4 لاکھ افراد موت کاشکار ہو جاتے ہیں ،

ذیابیطس کے مرض سے شرح اموات خواتین کے مقابلہ میں مردوں میں زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی 25 فیصد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے، اس بیماری کے باعث ہارٹ اٹیک ، فالج ، پاﺅں کی خرابی جیسی بیماریاں عام ہیں۔ ڈاکٹر اسجد حمید نے کہا کہ ذیابیطس کی ٹائپ ون سے متاثرہ مریضوں کے لئے انسولین ضروری ہے جبکہ ٹائپ ٹو کے لئے ادویات سے علاج ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے ایک ماہ تک اثر رکھنے والا انجکشن متحدہ عرب امارات میں دستیاب ہے جبکہ اب یہ پاکستان میں بھی بآسانی مل جاتا ہے۔

اس کی مدد سے مریض کی بھوک کی شدت کو کم کیاجاتا ہے جس کے باعث موٹاپا کنٹرول ہوتا ہے۔ یہ ذیابیطس کو کنٹرول رکھنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں شوگر میں مریضوں کو سحری ضروری کرنی چاہیے ، شوگر کے مریض کو سحری میں ایسی غذائیں کھانی چاہئیں جن میں فائبر زیادہ ہو۔

چکی کا آٹے سےبنی روٹی ، براﺅن بریڈ ، جو کا دلیہ ، دہی ، انڈا اور مرغی کا استعمال ضرور کریں،شوگر کے مریض سحری میں پھل بھی کھاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شوگرکے مریض تلی ہوئی اشیا یازیادہ چکنائی استعمال نہ کریں۔ سحری اور افطاری کے اوقات میں پانی کازیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔