کراچی(رپورٹنگ آن لائن) نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک وقوم کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کا واحد حل بروقت انتخابات ہیں،
جس کے نتیجے میں ہی عوام کا اعتماد بحال،ملک میں سیاسی ومعاشی استحکام،دہشتگردی ،بیرونی مداخلت اورڈکٹیشن سے نجات ملے،حکمران انتخابات سے راہ فرار اورریاستی ادارے وقت چاہتے ہیں جبکہ آئینی مدت میں الیکشن ایک دن کے لیے بھی تاخیر نہیں ہونی چاہیے اس لیے عوام کے جذبات کا مزید امتحان نہ لیا جائے، الیکشن میں تاخیرملک کو مزید مسائل کے دلدل میں دھکیل دے گی۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے نوری آباد میں علاقی کی سیاسی و سماجی شخصیت محمد رمضان پالاری سے پالاری ہاوس میں ملاقات اور ان کے نوجوان بیٹے محمد فرمان پالاری کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ مرکزی نائب امراء سداللہ بھٹو، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، صوبائی امیر محمد حسین محنتی،سیکرٹری اطلاعات مجاہدچنا، یوتھ سندھ کے صدرڈاکٹرامتیاز پالاری اور امیر ضلع جامشورو حافظ محمد صالح سمیت دیگر بھی ساتھ موجود تھے۔
لیاقت بلوچ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کراچی بلدیاتی انتخابات میں عوام نے جماعت اسلامی کو مینڈیٹ دیا، پی پی پی نے حکومتی طاقت سے عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا. عام انتخابات میں کراچی کے بیدار عوام اپنے مینڈیٹ پر ڈاکہ زنی کا بدلہ ترازو نشان کو جتواکر لیں گے۔لیاقت بلوچ کا کہناتھاکہ 12 اگست تک قومی، صوبائی اسمبلیوں کی آئینی مدت مکمل ہوجانا ہے۔
اب یہ حکومت کی چوائس ہے کہ وہ 60 دن یا 90 دن کی مہلت انتخابی عمل کا تعین کرے۔حالات نے ثابت کیا کہ پنجاب وکے پی کی اسمبلیاں توڑنے کا فیصلہ غلط تھا۔ عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں صرف اختیار کے استعمال پر توڑدیں، اِس کا سیاسی فائدہ نہیں پوری سیاسی جمہوری انتخابی نظام کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔ لیکن اب آئینی مدت کی تکمیل کے ساتھ انتخابات سے فرار، اگرچہ مگرچہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
جماعتِ اسلامی نے انتخابی اصلاحات کی سفارشات بہت پہلے تیار کرلی تھیں اور دوبارہ بھی تمام اسٹیک ہولڈرز کو انتخابی اصلاحات کی سفارشات کا مسودہ بھجوایا جارہا ہے۔ جماعتِ اسلامی بروقت انتخابات، شفاف و غیرجانبدارانہ انتخابات کے لیے ملک گیر مہم جاری رکھے گی۔