کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے تو انصاف کے تقاضے پورا کرنے ہونگے ۔
یہ کس طرح کے فیصلے ہیں جو قانون سے بالا تر ہوکر ہورہے ہیں ۔سندھ میں تعلیم کا ہزاروں ارب کا بجٹ ہضم کرلیا گیا ہے۔ 17سالوں میں سندھ میں ترقی صرف کرپشن میں ہوئی ہے۔پیپلزپارٹی تعصب پرست جماعت ہے ۔ووٹ کو عزت دینے والے آج خدمت کوبھی آگے نہیں بڑھا رہے ہیں۔ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس س خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شہبازشریف نے اگراپنی حکومت کا خسارہ کم کردیا ہوتا آج شرح سود سنگل ڈیجٹ پرہوتا۔شرح سود میں اسٹیٹ بینک کمی نہیں کرسکتا۔شہبازشریف کواین ایف سی کی بات کرنی تھی۔
ورلڈ بینک کہتا ہے پاکستانی خط غربت سے نیچے ہیں۔ہرسال 20لاکھ نوجوان نوکریاں حاصل نہیں کرسکتے۔سستی چیزوں پرآپ نے ٹیکس لگادیا آپکوشرم آنی چاہئے۔انہوںنے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ 18افراد سوات میں ڈوب گئے،یہ افسوسناک سانحہ ہے۔یہ افراد اگرسیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ہوتے توکیا وہ اس طرح اپنی جانیں گنواتے؟انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ نے چند ماہ پہلے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کودی تھی۔آج ایک بھی سیٹ پی ٹی آئی کی نہیں ہے۔یہ فیصلے کہاں ہورہے ہیں کس طرح کے فیصلے ہیں جو قانون سے بالاتر ہوکر کررہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو اگر اوپر لیکر جانا ہے تو انصاف اور قانون کی حکمرانی ہونی چاہئیے۔ہم نے اپنی پارٹی علیحدہ بنائی ہی اس لئے تھی کہ مسلم لیگ ن نے ووٹ کو عزت دینے کے نعرے سے علیحدہ ہوگئی تھی۔سندھ میں پیپلزپارٹی کی 17سال سے بادشاہت قائم ہے۔پہلے 58فیصد لوگ پڑھ لکھ سکتے تھے۔4ہزار ارب روپے تعلیم پرخرچ ہوگیا لیکن آج رپورٹ کے مطابق شرح خواندگی ساڑھے 17فیصد ہوگئی ہے۔
سندھ کے علاوہ تمام صوبوں میں یہ شرح بڑھی ہے۔40فیصد بچے سندھ میں10 ویں جماعت سے پہلے اسکول چھوڑ دیتے ہیں۔اس سال تعلیم کا بجٹ ہر گزرتے سالوں سے زیادہ ہے۔42فیصد اسکول پانی، 64فیصد بجلی سے محروم ہیں ۔بحیثیت قوم ہم سب کیلئے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔انہوںنے کہا کہ جب آپ نوکری پیشہ افرادٹیکس لیتے ہیں تو انہیں جواب میں مل کیا رہا ہے۔میں نے بلدیہ سے الیکشن لڑاٹھا وہاں 3ماہ میں ایک مرتبہ پانی آتا ہے۔پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جو اخترکالونی سے ہیں وہاں پانی نہیں آتا۔بہادرآباد شرف آباد آدھے علاقوں میں پانی نہیں آتا ۔دنیا کے کس شہرمیں ہائیڈرنٹ ہوتے ہیں۔ ایسے علاقوں میں پانی نہیں ہے جہاں لوگ خرید نہیں سکتے۔کے فورکی لاگت اتنی بڑھ چکی ہے کہ منصوبہ مکمل نہیں ہورہا ہے.
یہ کرپشن ہے آپ پانی بیچ رہے ہیں۔مفتاحح اسماعیل نے کہا کہ آدھا شہرانہوں نے خود توڑدیا ہے کہیں سڑکیں بن نہیں رہی۔جو سڑکیں موجود ہیں خدارا انہیں تو مت توڑو۔گرومندر میں تیز بارش ہورہی تھی اور ہم نے دیکھا کنٹریکٹر ڈامر لگا رہا ہے۔ان سے نالے تک صاف نہیں ہوتے ہیں۔ عمران خان کی حکومت میں نالے صاف ہوئے اور بنے۔انہوںنے کہا کہ کراچی والوں کو نوکری نہیں ملتی ۔سندھ کے رہائشیوں کو نوکریاںدی جاتی ہیں۔26 ڈی آئی جیز دیکھ لیں کوئی کراچی سے تعلق نہیں رکھتا۔
کراچی میں فون چھن رہے ہوں،بھتہ لے رہے ہوں ،گھروں میں ڈکیتیاں ہورہی ہوں پولیس آپ کو نہیں ملے گی۔پہلے ایم کیوایم مسلسل جیتتی تھی ایک بار آزاد الیکشن ہوا تو ایم کیو ایم ہارگئی۔انہوںنے کہا کہ 70لاکھ بچہ سندھ میں اسکول میں نہیں ہے۔میں یہ سوال پی ٹی آئی ،پیپلز پارٹی اورایم کیوایم سے پوچھتا ہوں ۔آپ تعلیم نہیں دے سکتے۔نوکریاں بیچتے ہیں ۔آج بھی ایم کیوایم وفاق میں ہے۔کیا آپ صرف وزارتیں لینے کیلئے آئے ہیں۔ن لیگ نے خدمت کوووٹ دینے کا دوسرا نعرہ لگایا توخدمت تو کریں۔