مولانا فضل الرحمن

ملک کو آئین اور قانون کی بالادستی کی جانب لے کرجانا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن )جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے اپنے رہائشگاہ پر شہیداسلام مولانا محمد حنیف کے جانشین اور جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما مولانا مفتی محمد قاسم کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو آئین اور قانون کی بالادستی کی جانب لے کرجانا چاہتے ہیں،آمرانہ رویوں سے پہلے بھی لڑے تھے اب بھی لڑیں گے،ذاتی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنا ہوگا۔

عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے جعلی حکمرانوں کو گھر بھیجیں گے،نیب کو استعمال کرکے ہمیں خاموش نہیں کرایا جاسکتا۔تاریخ کی بدترین دھاندلی کو جس طرح جمعی علما اسلام نے چیلنج کیا کوئی دوسری سیاسی جماعت نہیں کرسکی،اور جو مضبوط موقف اپنایا پاکستان کا بچہ بچہ اس کی گواہی دے رہا ہے کہ اس انداز میں ملک کی اور کسی سیاسی جماعت نے اتنا واضح مقف نہیں اپنایا،جمعی علما اسلام ایک سیاسی جماعت ہے اور اپنی100 سالہ تاریخ رکھتی ہے، اگر مقتدر قوتیں ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں تو ملک کی بڑی سیاسی جماعت جمعی علما اسلام ہے،ہم عام آدمی کی آواز ہیں اور انکے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے،

انھوں نے کہا کہ وطن عزیز کو لاالہ الااللہ کے نام پر حاصل کیا گیا اور جس ملک کا آئین کہتا ہے کہ اسلام پاکستان کا مملکتی مذہب ہوگا، قرآن و سنت کے منافی کوئی قانون نہیں بنے گا، مگر آج تک اس حوالے سے ایک بھی قانون سازی نہیں ہوسکی، ہم کس طرح نئی نسل کو یقین دلائیں کہ واقعی وہ آزاد ہوچکے!ہم ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر اس ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں ،اس وقت ملک کی معیشت ڈوب چکی ہے،

ملک کے ہر شعبہ سے وابستہ افراد پریشان ہیں،یہ نااہل حکمران اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، حکومت چلانا موجودہ حکومت کی بس کی بات نہیں ،موجودہ حکومت کے خاتمے کی ذمہ داری جہاں سلیکٹرز پر ہے وہیں اپوزیشن پر بھی ہے،انکو جو ڈھیل مل رہی ہے یہ ڈھیل ایک برے انجام کے لئے ہے،

کشمیر اور فلسطین کے لوگ اپنی سرزمین کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ہم مصلحتوں کا شکار ہوچکے، اور صیہونی قوتوں کے ناجائز قبضے کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں،یو اے ای کا اسرائیل سے معاہدہ فلسطینیوں کی ستر سالہ جدوجہد آزادی کی نفی ہے،یو اے ای کا فیصلہ نہ ہی عرب دنیا کی نمائندگی ہے اور نہ ہی امت مسلمہ کی مولانا مفتی محمد قاسم نے بارڈر کی مکمل صورتحال پر بھی قائد جمعی مدظلہ کو بریفنگ دیا۔