اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ ملک کا آدھا حصہ سیلابوں اور باقی آدھا خشک سالی کا شکار ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ ماحولیاتی تبدلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے موسمیاتی فنانسنگ ضروری ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاو کےلئے ترقی پذیر ممالک کی مالی معاونت کی جائے۔
شیری رحمان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے موثر اقدامات کرنے ہوں گے، کاپ 26 کانفرنس کے مثبت اہداف سامنے آئے ہیں ۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کو اپنے اخراج میں نمایاں کمی کرنی چاہیے، گلوبل نیٹ زیرو کی منتقلی میں ترقی یافتہ ممالک کو آگے بڑھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گلاسگو کاپ 26 کانفرنس میں معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں، جغرافیائی نمائندگی میں مستقل عدم توازن دور کرنے کی ضرورت ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ یواین ماحولیاتی پروگرام میں گلوبل ساتھ کی کم نمائندگی کودور کرنا چاہیے، مالی معاونت کے بغیر پائیدار ترقی اور پیرس معاہدے کے اہداف حاصل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر صرف صنعتی شعبہ سالانہ 7.6 بلین ٹن سے زائد فضلہ پیدا کرتا ہے، ہمیں ملک میں ماحولیاتی تبدیلی کے متعدد اور پیچیدہ بحرانوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا آدھا حصہ سیلابوں اور باقی آدھا خشک سالی کا شکار ہے۔