اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں پائیدار اور طویل مدتی ترقی کے لئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔
ایک انٹرویومیں انہوںنے کہا کہ 1990 کی دہائی میں نواز شریف نے اہم اقتصادی اصلاحات متعارف کرائیں لیکن سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ان پر پیش رفت نہ ہو سکی، اسی طرح 2013 کے بعدمسلم لیگ (ن) نے ایک جامع ترقیاتی منصوبے پر عمل درآمدشروع کیا لیکن 2018 میں آنے والی تبدیلی سرکار نے سب تہس نہس کر دیا.
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2018 سے 2022 تک پاکستان کے پاس کوئی واضح سمت یا وڑن نہیں تھا جس کی وجہ سے مزید جمود پیدا ہوا،پاکستان مسلم لیگ (ن )کی حکومت نے اقتدار میں واپسی کے بعد معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سخت فیصلے لئے اور اب معاشی اشاریے مثبت سمت کی جانب گامزن ہیں۔
انہوں نے ترقی کے حصول کے لیے چار اہم عوامل کا خاکہ پیش کیا جو امن، سیاسی استحکام، مستقل پالیسیاں اور مسلسل اصلاحات ہیں۔انہوں نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اسے پاکستان کی معیشت کیلئے گیم چینجر قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بالآخر ہمارا ملک استحکام کی راہ پر گامزن ہے، ہم ایک بہتر مستقبل اورپائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔