اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں ، بجٹ ڈاکو منٹ پر ہمارے تحفظات تھے، ہم نے کہا تھا کہ یہ اصل بجٹ نہیں ہے مکمل بجٹ ہاوس میں پیش کیاجائے حکومت کی طرف سے بارہا یقین دہانی ہوئی کہ یہی بجٹ ہے، سینیٹ کے استحقاق کو مجروح کیا گیا اورآئین کی پامالی کی گئی۔ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 23 جون کو ہاوس اپنی تجاویز دیتا ہے اور 24 جون کو اصل بجٹ سامنے لائے، اس بجٹ میں سپر ٹیکس تھا وہ بجٹ آئی ایم ایف کی تجاویز پر تھا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ اس بجٹ کو پاس کرایا گیا، اس ہاس کا استحقاق مجروح کیا گیا، نہ صرف اپوزیشن بلکہ ہر سینیٹ رکن کے استحقاق کو مجروح کیا گیا اسکو فوری طور پر استحقاق کمیٹی کو بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے بڑے بل اس ہاوس میں پلک جھپکتے بلڈوز کیے گئے، الیکٹورل ریفارم بل کے اس ملک پر دورس اثرات ہیں، آج ملک کے معاشی حالات دیکھیں۔ شہزاد وسیم نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں لوگوں نے بتادیا کہ آپ کے بارے کیارائے رکھتے ہیں، ایک اور نوٹنکی کی کہ 11 ایم این ایز کا استعفی منظور کیا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پی ٹی آئی اراکین نے اپنے لیڈر کی ایک کال پر استعفی دیئے، قاسم سوری نے وہ استعفی منظور کیے تھے، کسی نے انکو نئی پٹی پڑھائی کہ دس دس کرکے استعفی منظور کریں۔ انکا کہنا ہے کہ آپ کس کو دھمکی دے رہے ہیں، ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں سیاسی و معاشی صورتحال کے تانے بانے رجیم چینج سے ملتے ہیں۔ شہزاد وسیم نے کہا کہ یہ ملک ہے تو ہم اور سیاست ہے، ان کے کرپشن کے مینار ہر براعظم میں ہے، ان کا جانے کا فیصلہ عوام کر چکے ہیں، عوام نے ضمنی انتخاب میں فیصلہ سنا دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے آج سوالات کے جواب بھی نہیں دیئے، کدھر ہیں وزیر داخلہ، گورنر راج کی بات کرتے ہیں، ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں، ملک کو مذاق نہ بنائیں، انہوں نے کسی ادارے کو نہیں بخشا۔