اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبوں میں ہاٹ اسپاٹ میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ساتھ ساتھ 5 اپریل سے شادیوں و دیگر تقریبات کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ۔
اتوار کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن(این سی او سی) کا اجلاس اسد عمر کی زیر سربراہی اتوار کو منعقد ہوا جس میں صوبہ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے چیف سیکریٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر چند اہم فیصلے کیے گئے ہیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 29 مارچ 2021 سے ملک کے تمام صوبوں میں ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کر کے وہاں لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ 5 اپریل سے ان ڈور اور آؤٹ ڈور شادیوں اور تقریبات پر بھی مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے البتہ صوبوں کو اختیار دیا گیا کہ وہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے پابندیاں لاگو کر سکتے ہیں۔
صوبوں میں ٹرانسپورٹ میں مسافروں کی کمی کے لیے بھی مختلف آپشن زیر غور ہیں اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ صوبوں کی رائے اور بذریعہ ریل، ٹرین اور ہوائی جہاز سفر کرنے والوں کے اعدادوشمار موصول ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ این سی او سی کی جانب سے دیے گئے اہداف کو بروقت حاصل کریں۔این سی او سی اعلامیے میں کہا گیا کہ تمام انڈور اور آوٹ ڈور سرگرمیوں پر فوری طور پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، سوشل، کلچرل، سیاسی، جلوسوں سمیت تمام تقریبات پر مکمل پابندی ہوگی، 5 اپریل سے ملک بھر میں انڈور اور آؤٹ ڈور شادی کی تقاریب پر بھی پابندی ہوگی اور عائد کی گئی پابندیاں فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی اور پابندیوں کا اطلاق 8 فیصد سے زائد مثبت کیسز کے اضلاع اور شہروں میں ہوگا۔