لاہور (رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک و قوم اس وقت بحرانوں کی زد میں ہیں ، سیاسی عدم استحکام ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، ضرورت اس بات ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور سیاسی درجہ حرارت کو کم کریں، ہمسایہ ممالک ترقی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ چکے ہیں .
عوام بد حال اور مہنگائی نے کمرتوڑ کر رکھ دی ہے،فارم 47کی پیداوار سے خیر کی توقع نہیں، ان کا ایجنڈا صرف اقتدار کو انجوائے کرنے اور قومی خزانے کی لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لا مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے حکومت کا قرضہ 70ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔
جی ڈی پی تناسب کم ترین سطح پرہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی پالیسیاں معیشت کو سہارا دینے کی بجائے عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث ہیں۔ہر شخص تین لاکھ روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔مہنگائی میں کمی کے دعویدار وں کی کارکردگی کاغذوں کی حد تک محدود ہے۔
عوام کو عملاً کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر تمام صنعتیں بند پڑی ہیں اور بے روزگاری میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ آج تک کسی کو نہیں معلوم کہ پہلے کی جانے والے اداروں کی نجکاری سے حاصل ہونے والی رقم کہاں گئی جبکہ پی آئی ائے سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمران رائٹ سائزنگ اور ڈاون سائزنگ کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کرنا بند کریں اداروں کو دیانت دار اور باصلاحیت مینجمنٹ دیں۔اپنی عیاشیاں اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم کریں۔ بڑی گاڑیوں مفت پٹرول مفت بجلی اور دیگر مراعات سے دستبردار ہو جائیں۔ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسی کشکول کے اردگرد گھومتی ہے ، عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر خرچ ہونا چاہے، مگر بد قسمتی سے حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول اورمراعات پر خرچ کیا جا رہا ہے ۔25کروڑ عوام فرسودہ نظام کے رحم و کرم پر ہیںمافیا نے لوٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔









