شہباز اکمل جندران۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ملتان ڈائریکٹوریٹ میں بڑی جعلسازی بے نقاب ہوگئی ہے۔
ڈائیریکٹر ایکسائز ڈی جی خان محمد آصف کی طرف سے کی گئی انکوائری میں ثابت ہوا ہے کہ موٹر برانچ ملتان میں ان فیڈ ڈیٹا کی فیڈنگ کے دوران موٹر سائیکل کے نمبر پر لینڈ کروزر، پراڈو اور ٹیوٹا کرولا جیسی گاڑیاں رجسٹرڈ کی گئی ہیں۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ملتان موٹر برانچ میں تعینات ایم ٹی سی یونس خان نےان فیڈ ڈیٹا کی فیڈنگ کے دوران متعدد گاڑیوں کی کلاس چینج کی، متعدد گاڑیوں کی جگہ نان کسٹم اور سمگلڈ گاڑیوں کے کوائف فیڈ کئے۔متعدد گاڑیوں کا ٹوکن ٹیکس بوگس طریقے سے اپ ڈیٹ کرکے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا اور متعدد چھوٹی گاڑیوں کی دستاویزات پر بڑی گاڑیوں کے کوائف فیڈ کر دیئے۔
رپورٹ کے مطابق ایم ٹی سی ملتان محمد یونس خان نے موٹر سائیکل نمبر MNM-9473 کے ریکارڈ پر ٹیوٹا کرولا کا ڈیٹا فیڈ کر دیا۔
اسی طرح محمد یونس خان نے ٹریکٹر نمبر MNW-9530کے ریکارڈ پر ہنڈا سٹی کا ڈیٹا فیڈ کر دیا۔
جبکہ موٹر سائیکل نمبر MLH-414کے ریکارڈ پر ٹیوٹا لینڈ کروزر کا ڈیٹا فیڈ کر دیا۔
اسی طرح محمد یونس خان نے دیگر گاڑیوں اور خالی انٹریز کی جگہ پر بھی بڑی اور نئی گاڑیوں کا ڈیٹا فیڈ کر دیا۔
دوران انکوائری الزامات ثابت ہونے پر انکوائری کمیٹی کےسربراہ ڈائریکٹر محمد آصف نے ایم ٹی سی ملتان محمد یونس خان کو جبری ریٹائرڈ کرتے ہوئے میجر پنلٹی دیدی ہے۔