کراچی (رپورٹنگ آن لائن)مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران ملا جلا رجحان رہا گو کہ اسپاٹ ریٹ میں کمی کی گئی کاروبار آخری دو دنوں میں نسبتا اچھا رہا کوالٹی اور پیمنٹ کنڈیشن کے حساب سے روئی کے سودے فی من 15500 تا 17500 روپے میں طے پاے پورے ہفتے کے دوران EFS کے متعلق باتیں ہوتی رہی کیوں کہ 11 اپریل کو EFS کے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا تھا .
جس میں وفاقی وزیر اقبال احسن اور وزیر تجارت جام کمال وغیرہ شامل تھے اور کاٹن جنرز اور APTMA کے عہددران شامل تھے اس اہم اجلاس میں کہا گیا تھا کے اصولی طور پر EFS ختم کردی گئی ہے لیکن اس کی تصدیق وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے پورے ہفتے کے دوران مختلف چہ مگوئیاں ہوتی رہی جمعرات کے روز ایک بیان میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی آمدن میں برآمدات سے اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے.
مقامی صنعت کو لیول پلئینگ فیلڈ کی فراہمی یقینی بنائی جائے، آئندہ بجٹ کی تیاری میں صنعتوں اور کاروباری تنظیموں سے مشاورت اور ان کی تجاویز کو شامل کیا جائے۔ وزیر اعظم نے یہ بات گزشتہ روز برآمدات سہولت اسکیم (EFS) کے حوالے سے بلائے گئے جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران کہی، اجلاس میں برآمدات سہولت اسکیم (EFS) کو موثر بنانے اور برآمدی شعبے کا اس سے استفادہ یقینی بنانے کیلئے قائم کمیٹی کی عبوری سفارشات پیش کی گئیں۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ برآمدی صنعتوں کے خام مال اور مشینری کی درآمد پر سہولت کیلئے اس اسکیم کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر شعبے کے ماہرین سے مزید مشاورت یقینی بنائی جائے، کمیٹی مزید مشاورت سے عبوری سفارشات کو حتمی شکل دے کر رپورٹ جلد پیش کرے۔لیکن دوسری جانب PCGA اور APTMA کے چیئرمینوں نے پریس کانفرس میں تشکایت کی ہے کہ EFS کے متعلق حکومت فیصلہ کرنے میں تاخیر کررہی ہے۔
چیئرمین APTMA میاں کامران ارشد نے تشویشناک بیان میں کہا کہ پاکستان میں 120 اسپننگ ملز اور 800 کاٹن فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں۔ ایک سال سے حکومت سے EFS پر مذاکرات کررہے ہیں جو بے نتیجہ ثابت ہورہے ہیں۔ پاکستان میں کپاس کے کاشتکاروں کو EFS کی موجودگی میں اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔
علاوہ ازیں نئی سیزن کے لئے اگتی کپاس کی بوائی کے متعلق بھی مختلف آرا گردش کررہی ہیں پانی کی شدید کمی کی شکایات کی جارہی ہیں۔ایک خبر یہ بھی گردش کر رہی ہے کہ کاٹن کونسل انٹرنیشنل (USA) نے پاکستان میں سنکیانگ سے چینی کپاس کے استعمال پر خطرے کی گھنٹی بجادی۔ اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے اسکے متعلق بھی باتیں ہو رہی ہیں۔صوب سندھ و پنجاب میں کوالٹی اور پیمنٹ کنڈیشن کے حساب سے فی من 15500 تا 17500 روپے رہا۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 300 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ 16500 کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں روئی کے بھا ؤمیں ملا جلا رجحان رہا۔ نیو یارک کاٹن کے وعدے کے بھا ؤمیں اضافہ ہوا نیو یارک کاٹن کے وعدے کا بھاؤ فی پانڈ 66 تا 67 امریکن سینٹ رہا۔ USDA کی ہفتہ وار برآمدی اور فروخت رپورٹ کے مطابق 25-2024 کیلئے 1 لاکھ 15 ہزار 100 گانٹھوں کی فروخت ہوئی۔