لاہور ہائیکورٹ

مفت تعلیم کے قانون پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا، ہائیکورٹ نے حکومت سے جواب طلب کر لیا

تنویر سرور۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد وحید نے پہلی سے دسویں جماعت تک مفت تعلیم فراہم نہ کرنے اور متعلقہ قانون کو نوٹیفائیڈ پی نہ کرنے پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔

شہری تنویر سرور نے اپنے وکیل ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران کے توسط سے دائر کردہ پٹیشن میں موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 25اے کے تحت 5 سے 16 سال تک کی عمر کے ہر بچے کو ملک میں مفت تعلیم دینا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔
شہری تنویر سرور
اور اس بنیادی حق پر عمل درآمد کے لئے 2014 میں پنجاب میں مفت اور لازمی تعلیم کا قانون پاس کیا گیا لیکن بدقسمتی سے 2014 سے آج تک 7 برس گزرنے کے بعد بھی اس قانون پر عمل درد تو درکنار اس کو نوٹیفائی ہی نمفت تعلیم ہیں کیا گیا۔

جو کہ تعلیم جیسے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہے
مفت تعلیم