اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیراعظم محمد شہباز شریف نیکہا ہے کہ معیشت میں شفافیت کے لیے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے،شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگیوں کو آسان بنانے، ڈیجیٹل سسٹم کیاستعمال بارے آگاہی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے،کیش لیس اکانومی کے حوالے سے قائم کمیٹیاں تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر قابل عمل تجاویز پیش کریں۔
جمعرات کو وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس یہاں ہوا۔وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پچھلے اجلاس قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈاپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں۔اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈاپشن کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹیوں نے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالیسے تجاویز اور حکمت عملی پر بریفنگ دی۔
وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے حوالے سے سٹیٹ بینک آف پاکستان تاجروں کے لئے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے طریقہ کار کو آسان اور سہل بنانے کے لئے حکمت عملی ترتیب دی رہا ہے،ڈیجیٹل ادائیگیوں میں چھوٹے کاروباروں کی حوصلہ افزائی اور شمولیت کے لئے سہل پیکج متعارف کرایا جائیگا،ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد 95 ملین سے 120 ملین تک لے جانے کا ہدف ہے.
کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کے تعدد 0.9 ملین سے 2 ملین تک لے جانے کا ہدف ہے،مجموعی ڈیجیٹل ادائیگیوں کو 7.5 بلین روپے سے 12 بلین روپے تک بڑھایا جائے گا،ڈیجیٹل نیشنل پاکستان کے حوالے سے ڈیجیٹل اکانومی پراجیکٹ شروع ہو چکا ہے،اسلام آباد سٹی موبائل فون ایپلی کیشن کے اب تک 1.3 ملین ڈاؤن لوڈز ہیں جبکہ اس ایپلی کیشن پر 15 سروسز دستیاب ہیں.
اسلام آباد سٹی ایپ کے ذریعے آئی سی ٹی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مد میں 15.5 بلین روپے جمع کئے جا چکے ہیں،ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی منصوبے کی تکمیل کے لئے تیزی سے کام جاری ہے،اسلام آباد میں ایـاسٹیمپنگ کی سہولت جلد متعارف کروائی جا رہی ہے،اسلام آباد بھر خصوصاً ہسپتالوں، تعلیمی اداروں ، سرکاری دفاتر ، پارکس اور میٹرو بس لائنز پر وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کے حوالے سے کام جاری ہے۔
وزیر اعظم نے تمام اہداف کو دگنا کرنے کی ہدایت کی اور تمام سہولیات تمام وفاقی علاقے، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی متعارف کرانے کے احکامات دیئے۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معیشت میں شفافیت لانے کیلئے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے، شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگیوں کو آسان بنانے، ڈیجیٹل سسٹم کیاستعمال کے بارے میں آگاہی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کیش لیس اکانومی کے حوالے سے قائم کردہ کمیٹیاں تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر قابل عمل تجاویز پیش کریں۔اجلاس میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک ، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔