رپورٹنگ آن لائن۔
ڈائریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب محمد علی نے صوبے میں اپنے تمام ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل افسروں کو پابند کیا ہے کہ وہ معلومات تک رسائی کے قانون رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت کسی بھی قسم کی معلومات کی فراہمی سے قبل ڈی جی سے تحریری اجازت لیں۔
ڈائریکٹر جنرل دفتر کے پبلک انفارمیشن افسر/ڈپٹی ڈائریکٹر مشتاق احمد کی طرف سے صوبے کے تمام ای ٹی اوز اور ڈائیریکٹروں کو وائس نوٹ بھیجا گیا ہے کہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت معلومات کسی بھی شہری کو اس وقت تک فراہم نہ کریں جب تک آپ ہر انفرادی کیس میں ڈائیریکٹر جنرل دفتر سے اس معلومات کے متعلق پیشگی اجازت نامہ حاصل نہ کرلیں۔
اپنے پیغام میں پی آئی او ڈائریکٹر جنرل نے اس پیغام کو ڈائیریکٹر ہیڈ کوآرٹر پنجاب فضہ شاہ سے منسوب کیا۔
واضح رہے دی پنجاب ٹرانسپرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013 اور آئین کے آرٹیکل 19 اے کے تحت ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ وہ پبلک آفس اور پبلک منی کے استعمال سے متعلق ہر طرح کی معلومات تک اس کی رسائی ہو۔
تاہم ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کے اس ” حکم نامے” کو آر ٹی آئی کے بنیادی حق کے خلاف رکاوٹ قرار دیاجا رہا ہے۔
چیف انفارمیشن کمشنر پنجاب محبوب قادر شاہ کہتے ہیں کہ ڈی جی ایکسائز کی طرف سے ایسا اقدام بیوروکریسی کی مجموعی سوچ کو بیان کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آر ٹی آئی کے خلاف کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائیگی۔