لاہور(رپورٹنگ آن لائن) معروف علمائے دین نے کالعدم تحریک لبیک کے دھرنے سے عوام کو درپیش مشکلات پر ردعمل کا اظہار کیا ہے ،خطیب جامع بادشاہی مسجد لاہور و چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ نبی کریمﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ہم ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے، احتجاج ہر ایک کا حق ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم املاک یا انسانوں کو نقصان پہنچائیں، ہمیں اپنے مطالبات آئین پاکستان کو سامنے رکھتے ہوئے پیش کرنے چاہئیں،
خطیب جامع مسجد داتا دربارمفتی محمد رمضان نے اپنے بیان میں کہا کہ وطن عزیز عالمی سطح پر جن معروضی حالات سے گذر رہا ہے، ایسے میں نبی کریمﷺ کی ناموس رسالت کے لئے نکلنا اور آگے بڑھنا ہر مسلمان کا ایمانی اور آئینی تقاضا ہے، اس مقصد کے حصول کے لئے بقائے باہمی، رواداری، محبت، امن اور اخلاص کو سامنے رکھتے ہوئے معاملات کو طے کرنا، بہترین شہری، بہترین امتی اور بہترین لیڈر ہونے کی علامت ہے، معروف عالم دین و خطیب جامع مسجد عمران الخطاب گلبرگ لاہور مولانا زبیر احمد ظہیر نے اپنے بیان میں کہا کہ حضور اکرم ﷺ لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کرنے اور مشکلات مشکلات پیدا نہ کرنے کا حکم دیا، یہ سمجھنا چاہئے کہ ہم لڑائی جھگڑے یا املاک کو نقصان پہنچانے یا راستے روکنے سے کامیابیاں حاصل نہیں کر سکتے،
حضور اکرم نے راستوں کی رکاوٹوں کو ہٹایا ہے،آپﷺ کا فرمان ہے کہ اگر ایک پتھر بھی راستے میں پڑا ہے تو اسے اس نیت سے کوئی شخص ہٹا دے کہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو، تو اللہ اس کے بدلے جنت عطا کرے گا، پرنسپل جامع منہاج الحسین جوہر ٹاﺅن ڈاکٹر علامہ محمد حسین اکبر نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمان کی تعریف یہ ہے کہ اس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرا مسلمان محفوظ رہے، وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے،ایک دوسروں کی جان مال اور عزت و ناموس کی حفاظت ہر مسلمان پر واجب ہے، مومن کی جان اور اس کی عزت و ناموس خانہ کعبہ سے افضل قرار دی گئی ہے۔