محکمہ کوآپریٹو

محکمہ کوآپریٹو: رجسٹرار کی آشیر باد سے کرپٹ افسران کا ٹولہ لاہور پر قابض

لاہور(رپورٹنگ آن لائن) رجسٹرار کوآپریٹو کی ناک کے نیچے سیٹھ اقبال، ساجد احمد اور فضل احمد رندھاوا کھل کر پیسہ بنا رہے ہیں ۔ تینوں افسران محکمے میں کرپشن کنگ سمجھے جاتے ہیں اس کے باوجود مذکورہ افسران رجسٹرار کوآپریٹو کو فرشتے لگے ہیں اور انہوں نے سیکرٹری کوآپریٹو سے کو بھی قائل کیا ہے کہ وہ انہی افسران کو اہم عہدوں پر لگانا چاہتے ہیں۔
محکمہ کوآپریٹو
تفصیلات کے مطابق محکمہ کوآپریٹو پنجاب میں کرپٹ افسران کو اہم عہدوں پر تعیناتیاں دے دی گئی ہیں۔ جس سے لاہور میں کرپشن کی راہ ہموار کر لی گئی ہے۔ جوائنٹ رجسٹرار سیٹھ اقبال پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 میں محکمے میں آگ لگوائی اور اس کیس میں وہ دو ماہ کی جیل بھگت چکے ہیں اس کے علاؤہ انہیں کرپشن کنگ سمجھا جاتا ہے۔ جس کے اثاثوں کی مالیت اربوں پہنچ چکی ہے۔ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوتے ہی سیٹھ اقبال احمد متحرک ہو گئے اور ن لیگ میں اثرورسوخ کی بنیاد پر اپنی گریڈ 19 میں ترقی کروائی اور اپنے من پسند افسران کو لاہور میں اہم سیٹوں پر پوسٹنگ دلوائی گئی ہے۔
محکمہ کوآپریٹو
سیٹھ اقبال کی سفارش اور رجسٹرار اشفاق چوہدری کی آشیر باد سے جونئیر افسر ساجد حسین کو ڈپٹی رجسٹرار کوآپریٹو تعینات کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس وقت ڈپٹی رجسٹرار کو گوجرانولہ حافظ منیب نے ڈپٹی رجسٹرار کوآپریٹو لگنے کے سیکرٹری کوآپریٹو مسرت جبیں کو سفارش کی تھی مگر رجسٹرار اشفاق چوہدری جو کہ کرپٹ ٹولے کا سربراہ بنا ہوا ہے انہوں نے سیکرٹری کی بات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتی ہیں کہ محکمے کو بہتر انداز میں چلانا ہے تو پھر آپ کی مرضی نہیں میری مرضی پر ساجد حسین کو ڈپٹی رجسٹرار لاہور تعینات کیا جائے۔ اس کے علاؤہ فضل احمد رندھا جو کہ لاہور کی ہاؤسنگ سوسائٹیز میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ سمجھے جاتے ہیں۔

بڑی بڑی کروڑوں کہ ڈیلرز کرنے کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ جس بھی سوسائٹی کا چارج ان کو دیا جاتا ہے وہاں کی منیجمنٹ کمیٹی سر پکڑ کر بیٹھ جاتی ہے۔ ان کو سرکل رجسٹرار لاہور کا چارج دینے کے علاوہ سرکل رجسٹرار قصور تعینات کیا گیا مگر اب ان کو رجسٹرار آفس میں سرکل رجسٹرار کی اہم سیٹ پر تعیناتی دے دی گئی ہے۔ ڈپٹی رجسٹرار ایڈمن جلیل قریشی پر بھی لاہور کی ایک سوسائٹی میں بخشیش میں پلاٹ لینے کا الزام ہے انہوں نے کبھی لاہور سے باہر نوکری نہیں کی۔

سیٹھ اقبال کا ایک اور لاڈلہ اسسٹنٹ رجسٹرار شرجیل احمد کو لاہور کی ہاؤسنگ ٹو کا چارج دیا گیا ہے جو کہ سب سے پرکشش سیٹ ہے اور بڑی بڑی سوسائٹیز اس میں آتی ہیں تاکہ یہاں سے کرپشن کی مد میں مال اکٹھا کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سارے معاملے میں رجسٹرار کوآپریٹو اور سیٹھ اقبال مل کر کرپشن کرنا چاہتے ہیں جس وجہ سے رجسٹرار اشفاق چوہدری سیٹھ اقبال کے ایک ایک لفظ پر پہرہ دیتا ہے جو کہ کسی بھی ایگزیکٹو افسر کو زیب نہیں دیتا۔